Maktaba Wahhabi

181 - 184
کیا ؟فرمایاہے : ﴿ لِيُوَفِّيَهُمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدَهُمْ مِنْ فَضْلِهِ ﴾(فاطر:۳۵) ’’تاکہ اللہ ان کو ان کے ممکن اجر دے اوراپنے فضل سے مزید بھی دے ‘‘اور اللہ اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ تو کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے یہ سفارش کریں گے کہ وہ اپنے وعدہ کے خلاف نہ کرے یہ تمہارے قول کی جہالت ہے ۔معقول سفارش یہ ہے کہ جو مستحق عناب ہے اس کے عذاب کو ختم کرنے کو سفارش کی جائے یا اس پر فصل کی جس سے پہلے وعدہ نہیں جب پہلے ہی وعدہ ہوپھر سفارش کی کوئی وجہ نہیں ۔ ۲۰۔سوال اگر یہ لوگ اس آیت کے متعلق سوال کریں : ﴿وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَى﴾(الانبیاء :۲۸) ’’وہ نہیں سفارش کریں گے مگراس کے لیے جس کے لیے (اللہ)نے پسندکیا۔‘‘ اس کا جواب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ کی سفارش اہل کبائر کے لیےہے۔[1] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ گناہ گا ر جہنم سے نکالے جائیں گے۔[2] ٭٭٭
Flag Counter