Maktaba Wahhabi

152 - 243
جب یہودیوں کی مقدس کتاب تلمودؔ میں ہے کہ اللہ تعالیٰ غلطی بھی کرتا ہے اور صحیح کام بھی کرتا ہے اور اپنی غلطیوں کی اصلاح میں اپنی کمزور ترین مخلوق سے مدد بھی طلب کرتا ہے، وہ کھیل تماشوں میں مشغول رہتا ہے، مذاق کرتا ہے اور ہنستا بھی ہے۔ تلمودؔ میں یہ بھی لکھا ہے کہ دن کے بارہ گھنٹوں میں سے پہلے تین گھنٹے اللہ تعالیٰ بیٹھ کر شریعت کا مطالعہ کرتا ہے، دوسرے تین گھنٹوں میں فیصلے کرتا ہے، تیسرے تین گھنٹوں میں دنیا والوں کو روزی دیتا ہے اور آخری تین گھنٹوں میں آرام سے بیٹھتا ہے اور مچھلیوں کی ملکہ وہیل مچھلی کے ساتھ کھیلتا ہے۔ یقیناً یہ بڑی جہالت اور نہایت بیوقوفی والی باتیں ہیں جنھیں کوئی احمق بھی دین نہیں سمجھے گا۔ ان ذلیلوں اور مردودوں کی بے حیائی اس حد تک پہنچ گئی کہ انھوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر زبان درازی کی اور اس کی بے مثال صفات میں ایسے عیب لگائے کہ تاریخ انسانیت میں اللہ تعالیٰ کی شان و عظمت میں کسی نے بھی ایسی گستاخی نہیں کی۔ یہود نے اللہ تعالیٰ کی ذات پر بہتان باندھتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے پسندیدہ لوگ ہیں۔ ہماری تکلیف سے اللہ کو تکلیف پہنچتی ہے، ہماری مصیبتوں پر وہ روتا ہے، ہمارے عبادت خانے برباد کر کے وہ افسوس کرتا اور روتا ہے۔ رات کے تین حصے وہ شیر کی طرح چنگھاڑتے اور یہ کہتے ہوئے گزارتا ہے کہ افسوس ہے مجھ پر! میں نے اپنے گھر کو ویران کیا، ہیکل سلیمانی کو جلایا اور اپنی اولاد کو لوٹ مار کے ذریعے خود برباد کیا۔ ایسے عقائد و نظریات رکھنے والے اور برائی و بے حیائی کو فروغ دینے والے انبیاء کی تعلیمات کو ٹھکرا کر ان میں سے بعض انبیاء کو قتل کردینے والے اور ایسے کاموں کو
Flag Counter