Maktaba Wahhabi

59 - 222
عبد الرحمن کے والد سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بارے میں ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا دَعَوْتُ أَحَدًا إِلَی الْإِسْلَامِ إِلَّا کَانَتْ فِیہِ عِنْدَہُ کَبْوَۃٌ وَ نَظْرَۃٌ وَ تَرَدُّدٌ إِلَّا مَا کَانَ مِنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَبِي قُحَافَۃَ، مَا عَکَمَ حِینَ ذَکَرْتُہٗ لَہٗ وَمَا تَرَدَّدَ فِیہِ)) ’’میں نے جس کسی کو بھی اسلام کی دعوت پیش کی، اس نے کچھ نہ کچھ توقف کیا یا مہلت مانگی یا پس و پیش کی سوائے ابوبکر بن ابو قحافہ کے، ان کے سامنے جب میں نے دعوت پیش کی تو انھوں نے ذرا بھی توقف نہ کیا اور نہ پس و پیش کی۔‘‘ [1] ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غار کے ساتھی اور سفر و حضر کے رفیق تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس رفاقت کی قرآن میں یوں منظر کشی فرمائی ہے: ﴿ الَّذِينَ كَفَرُوا ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا﴾ ’’(وہ) دو میں دوسرا تھا، جبکہ وہ دونوں غار (ثور) میں تھے، جب وہ (نبی) اپنے ساتھی (ابوبکر) سے کہہ رہا تھا: غم نہ کر،یقینا اللہ ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ [2] عبدالرحمن بن ابو بکر کی والدہ ام رومان بنت عامر تھیں جو ایک بہترین بیوی، نیک ماں اور دانا خاتون تھیں۔ ان کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((مَنْ سَرَّہٗ أَنْ یَّنْظُرَ إِلَی امْرَأَۃٍ مِّنَ الْحُورِ الْعِینِ فَلْیَنْظُرْ إِلٰی أُمِّ رُومَانَ))
Flag Counter