Maktaba Wahhabi

38 - 222
بٹھادیا اور نیچے اتر آئے، پھر فرمایا: ’’تمھارے ہاتھ میں جو چھڑی ہے، ذرا یہ مجھے دکھانا‘‘ یا فرمایا: ’’کسی درخت سے ایک چھڑی اتار کر لاؤ۔‘‘ میں چھڑی لایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ مرتبہ اونٹ کو چبھوئی، پھر فرمایا: ’’اب اس پر سوار ہوجاؤ۔‘‘ میں سوار ہوا تو اللہ کی قسم! یہ اونٹ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی سے بھی آگے گزرنے کی کوشش کرنے لگا۔ میں راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کرنے لگا۔ باتوں باتوں میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’جابر! کیا اپنا یہ اونٹ میرے ہاتھ بیچنا پسند کروگے؟‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول! بلکہ آپ یہ اونٹ بطور ہدیہ لے لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہیں! میرے ہاتھ فروخت کرو۔‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول! اس کی قیمت پھر آپ ہی لگائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میں اسے ایک درہم کا خریدتا ہوں۔‘‘ میں نے کہا: نہیں، اللہ کے رسول! آپ مجھے غنی کریں، یعنی قیمت بڑھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پھر دو درہم کا خریدتا ہوں۔‘‘ میں نے کہا: نہیں۔ جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی قیمت بڑھاتے رہے یہاں تک کہ ایک اوقیہ (چالیس درہم) تک پہنچ گئے۔ اب میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا آپ راضی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں! میں اس قیمت پر راضی ہوں۔‘‘ میں نے کہا: اب یہ آپ کا ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے، میں نے لے لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’اے جابر! کیا تو نے شادی کرلی ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’کیا تمھاری اہلیہ کی پہلے بھی شادی
Flag Counter