Maktaba Wahhabi

155 - 222
شادی شدہ عورت سے شادی کو ترجیح دے اور کنوارا مرد کنواری عورت سے شادی کرے۔ کفو یا تکافؤ عربی زبان کے الفاظ ہیں جن کے معنی برابری، ہم پلہ یا ہم سری وغیرہ کے ہیں۔ اس کفو یا برابری کے معنی میں خاصی وسعت پائی جاتی ہے۔ اس میں ہر وہ شرط اور شق شامل ہے جس سے خاندان کو مکمل تحفظ حاصل ہو، اس کی سلامتی کو یقینی بنائے اور عزت و ناموس کو محفوظ کرے۔ اسلام نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ معاشرے کو یقینی تحفظ فراہم کیا ہے۔ مرد و زن کے اختلاط سے بچنے کی ترغیب دی ہے۔ غیر محرم مرد وزن کے اختلاط میں مرد خوبصورت لڑکیوں کی طرف تانک جھانک کرتا ہے اور لڑکی نوجوان لڑکوں سے دل بہلاتی ہے۔ شیطان کو یہاں موقع ملتا ہے اور وہ غیر محرم مرد و عورت کو دوسرے کی نظر میں خوبصورت کرکے پیش کرتا ہے۔ ایک دوسرے سے دوستیاں لگتی ہیں اور ملاقاتیں بڑھتی ہیں۔ جس کا نتیجہ حرام کاری کی شکل میں نکلتا ہے، حالانکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے: ((لَا یَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَۃٍ إِلَّا کَانَ الشَّیْطَانُ ثَالِثَہُمَا)) ’’جب بھی غیر محرم مرد و عورت کسی جگہ اکٹھے ہوتے ہیں تو تیسرا ان کے ساتھ شیطان ضرور ہوتا ہے۔‘‘ [1] آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں یہ دور فتنوں سے بھرا ہوا ہے۔ ہر طرف عجیب سا شور برپا ہے۔ فتنے ہمارے گھروں بلکہ اندرونی کمروں تک پھیل چکے ہیں۔ ریڈیو کو دیکھ لیں کہ اس نے گندے گانوں، فحش قسم کے سلسلہ وار ڈراموں اور قبیح باتوں کے
Flag Counter