Maktaba Wahhabi

50 - 241
﴿ مَنْ يَهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُرْشِدًا﴾ ’’جسے اللہ ہدایت دے سو وہی ہدایت پانے والا ہے اور جسے وہ گمراہ کر دے، پھر تجھے اُس کے لیے رہنمائی کرنے والا کوئی دوست ہرگز نہیں ملے گا۔‘‘ [1] ’’دنیا میں کسی آدمی کا کوئی عمل قبول نہیں، یہاں تک کہ وہ اسلام کا اقرار کرے۔ آخرت میں بھی اسلام ہی سے کام چلے گا۔ اس کا متبادل کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔ اِس سلسلے میں کوئی حیلہ بہانہ بھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔مجھے اطلاع ملی ہے کہ تم میں سے بعض افراد نے قبولِ اسلام کے بعد اللہ کے متعلق دھوکا کھا کر، دین کو نہ سمجھ کر اور شیطان کا کہنا مان کر اسلام کو چھوڑ دیا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ أَفَتَتَّخِذُونَهُ وَذُرِّيَّتَهُ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِي وَهُمْ لَكُمْ عَدُوٌّ بِئْسَ لِلظَّالِمِينَ بَدَلًا﴾ ’’اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو انھوں نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے، وہ جنات میں سے تھا، سو اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی۔ تو کیا تم مجھے چھوڑ کر اُسے اور اُس کی اولاد کو دوست بناتے ہو حالانکہ وہ تمھارے دشمن ہیں۔ وہ (شیطان) ظالموں کے لیے بطور بدل برُا ہے۔‘‘ [2] ایک اور موقع پر فرمایا: ﴿ إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا إِنَّمَا يَدْعُو حِزْبَهُ لِيَكُونُوا مِنْ أَصْحَابِ السَّعِيرِ﴾
Flag Counter