Maktaba Wahhabi

210 - 241
فتنہ شہادتِ عثمان رضی اللہ عنہ کا پانچواں سبب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی نرم مزاجی اور رحمدلی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نہایت حلیم الطبع، بردبار، متحمل مزاج اور صبر مند آدمی تھے۔ تحریک فتنہ اٹھانے والوں نے آپ کی نرم مزاجی کا بھی ناجائز فائدہ اٹھایا تھا۔ ایک دفعہ آپ نے چند جرائم پیشہ افراد سے فرمایا تھا جنھیں آپ کے حکم سے جیل میں ڈالا گیا تھا: ’’کیا تمھیں معلوم ہے کہ تمھیں جرائم کی جرأت کس نے دلائی ہے؟! تمھیں میری نرمی نے جرائم کی جرأت دلائی ہے۔‘‘[1] جب خارجیوں کے جارحانہ عزائم منظر عام پر آئے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے صحابۂ کرام کی موجودگی میں ان کے الزامات کا جواب دیا اور انھیں دلیل دینے کا پابند کیا۔ مسلمان بلوائیوں سے لڑائی کرنے پر مصر تھے مگر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی فطری نرم مزاجی آڑے آتی تھی۔ آپ کا اصرار تھا کہ نہیں! ہم در گزر کریں گے اور ہر ممکن طریقے سے انھیں سمجھائیں گے۔ کسی سے اس وقت تک جنگ نہیں کریں گے جب تک وہ واضح طور پر کفر کا یا ایسے گناہ کا ارتکاب نہیں کرتا جس کے نتیجے میں اُس پر حد قائم کرنی لازم ٹھہرے۔‘‘[2]
Flag Counter