Maktaba Wahhabi

61 - 241
فرمائی۔ انھوں نے نو اہل ایمان کو آزاد کرایا جنھیں راہِ خدا میں ایذائیں دی جاتی تھیں۔ انھی میں بلال بھی تھے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جب بھی نیکی کرنے کا ارادہ کیا، اللہ تعالیٰ نے اُن کی مدد فرمائی۔‘‘ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مزید یہ دعا فرمائی: ﴿ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي﴾ ’’اور اصلاح فرما میرے لیے میری ذریت کی۔‘‘ [1] اللہ تعالیٰ نے اُن کی اس دعا کو بھی یوں شرفِ قبولیت بخشا کہ ان کی کوئی اولاد ایسی نہیں تھی جو ایمان نہیں لائی۔ آپ کے والد حضرت ابو قحافہ عثمان بن عمرو رضی اللہ عنہ ، والدہ حضرت ام خیر بنت صخر بن عمررضی اللہ عنہا ، فرزند حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ اور ان کے فرزند حضرت محمد بن عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ ، ان چاروں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا اور آپ پر ایمان لائے تھے۔ یہ اعزاز بھی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے سوا کسی اور صحابی کو حاصل نہیں۔ امام سیوطی رحمہ الله نے اپنی کتاب تفسیر دُر منثور میں لکھا کہ ابن مردویہ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ تفسیری قول نقل کیا کہ یہ آیت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے متعلق نازل ہوئی۔[2] اختتامیہ فتوحاتِ اسلامی کی تفصیلات پڑھ کر عام ذہنوں میں یہ سوالات جنم لیتے ہیں کہ
Flag Counter