Maktaba Wahhabi

54 - 555
’’ جو شخص کسی کاہن ( علمِ غیب کا دعویٰ کرنے والے کسی عامل ) کے پاس جائے ، پھر اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارے گئے دین ِ الٰہی سے کفر کیا ۔ ‘‘ 5۔کڑا ، دھاگا اور تعویذ پہننا : کسی شر سے بچنے یا کسی بیماری سے شفا یابی کے لئے کڑا یا دھاگا یا تعویذ لٹکانا شرکِ اصغر کی ایک شکل ہے کیونکہ یہ شرکِ اکبر تک پہنچانے کا ایک وسیلہ ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے :(( إِنَّ الرُّقٰی وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَۃَ شِرْکٌ )) [1] ’’ بے شک (غیر شرعی )جھاڑ پھونک ، تعویذات اور میاں بیوی کے درمیان محبت پیدا کرنے کے لئے کوئی (غیر شرعی ) عمل کرنا شرک ہے۔ ‘‘ اور حضرت عمران بن حصین رضی اﷲ عنہما کا بیا ن ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہاتھ میں ایک کڑا دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : یہ میں نے ایک بیماری کی وجہ سے پہنا ہوا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَا تَزِیْدُکَ إِلَّا وَہْنًا ، اِنْبِذْہَا عَنْکَ ، فَإِنَّکَ إِنْ تَمُتْ وَہِیَ عَلَیْکَ وُکِلْتَ إِلَیْہَا [2])) ’’ یہ تمہاری بیماری میں اور اضافہ کردے گا ، اس لئے اسے اتار دو کیونکہ اگر تمھاری موت اسے پہنے ہوئے ہی آگئی تو تمھیں اسی کے سپرد کردیا جائے گا ۔‘‘ ان دونوں حدیثوں سے ثابت ہوا کہ غیر شرعی جھاڑ پھونک کرنا اور نظرِ بد وغیرہ سے بچاؤ کے لئے تعویذات وغیرہ لٹکانا درست نہیں ہے ۔ ہاں شرعی طریقے کے مطابق قرآنی آیات اور اسی طرح رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسنون دعائیں پڑھ کر دم کرنا درست ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں شفا رکھی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ﴿ وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا ہُوَ شِفَائٌ وَّرَحْمَۃٌ لِلْمُؤْمِنِیْنَ ﴾ [3] ’’ اور یہ قرآن جو ہم نازل کررہے ہیں مومنوں کے لئے تو سراسر شفا اور رحمت ہے۔ ‘‘ ہم نے شرک کی متعدد صورتوں کا تذکرہ کیا ہے جس سے ہمارا مقصود یہ ہے کہ نہ صرف ہم سب ان تمام
Flag Counter