Maktaba Wahhabi

216 - 555
ہیں۔ فارغ اوقات کو ان فضول چیزوں میں ضائع کرنے کی بجائے بچوں کو ترجمہ وتفسیرِ قرآن مجید، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی پاکیزہ زندگیوں کے واقعات کا مطالعہ کرنے کی طرف ترغیب دلانی چاہئے اور انھیں ان موضوعات پر مفید کتب مہیا کرنی چاہئیں تاکہ وہ انہی سے استفادہ کریں ۔ 12۔ اولاد کو بری صحبت سے بچانا از حد ضروری ہے کیونکہ زیادہ تر بچے بری صحبت سے ہی بگڑتے ہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( مَثَلُ الْجَلِیْسِ الصَّالِحِ وَالسُّوْئِ کَحَامِلِ الْمِسْکِ وَنَافِخِ الْکِیْرِ،فَحَامِلُ الْمِسْکِ إِمَّا أَنْ یُّحْذِیَکَ،وَإِمَّا أَنْ تَبْتَاعَ مِنْہُ،وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ مِنْہُ رِیْحًا طَیِّبَۃً، وَنَافِخُ الْکِیْرِ إِمَّا أَنْ یُحَرِّقَ ثِیَابَکَ،وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ رِیْحًا خَبِیْثَۃً [1])) ’’ اچھے اور برے ساتھی کی مثال کستوری اٹھانے والے انسان اور بھٹی میں پھونکنے والے انسان کی طرح ہے۔ کستوری اٹھانے والا انسان یا تو آپ کو عطر ہدیۃً دے گا یا آپ اس سے خریدیں گے یا کم از کم آپ کو اس سے اچھی خوشبو ضرور آئے گی۔ اور بھٹی میں پھونکنے والا انسان یا آپ کے کپڑے جلا ڈالے گا یا کم از کم آپ کو اس سے بد بو ضرور آئے گی ۔ ‘‘ 13۔ اولاد کو گانے سننے سے روکنا بھی بے حد ضروری امر ہے کیونکہ گانے سننے سے دل مردہ ہوجاتے ہیں اور اخلاق وعادات میں بگاڑ آ جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( لَیَکُوْنَنَّ مِنْ أُمَّتِیْ أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ وَالْحَرِیْرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ[2])) ’’ میری امت میں ایسے لوگ ضرور آئیں گے جو زنا کاری ، ریشم کا لباس ، شراب نوشی اور موسیقی کو حلال سمجھ لیں گے ۔ ‘‘ ان چار چیزوں کو حلال سمجھنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ حقیقت میں توحلال نہیں ہیں لیکن لوگ انھیں حلال تصور کر لیں گے ،اس سے ثابت ہوا کہ یہ حرام ہیں ۔ اور موسیقی کس قدر بری چیز ہے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے زنا کاری اور شراب نوشی جیسے بڑے ہی بھیانک گناہوں کے ساتھ ذکر کیا ہے ! گانوں کی بجائے بچوں کو تلاوتِ قرآنِ مجید کرنے یا تلاوت سننے کی ترغیب دلانی چاہئے کہ اسی سے
Flag Counter