Maktaba Wahhabi

235 - 555
ذکر اللہ ۔۔۔ فضائل وفوائد اہم عناصر خطبہ: 1۔ذکر اللہ کا مفہوم 2۔ کثرتِ ذکر الٰہی کا حکم 3۔ ذکر اللہ کے بعض فوائد 4۔ مجالس ِ ذکر کے فضائل 5۔ ذکر اللہ کے بعض آداب عزیزان گرامی ! ذکر اللہ افضل ترین اعمال اور بہترین عبادات میں سے ایک ہے ۔ بلکہ اعمال صالحہ کی روح ذکر اللہ ہے کیونکہ عمل اگر ذکر اللہ سے خالی ہو تو وہ اس جسم کی مانند ہے جس میں روح نہ ہو ۔ قرآن مجید کی آیات مبارکہ اور احادیث نبویہ میں اس کی اہمیت ، قدرو منزلت ، فضیلت اور اس کے فوائد وثمرات کو متعدد طریقوں سے واضح کیا گیا ہے ۔ چنانچہ کہیں ذکر اور ذکر کرنے والوں کے اجر وثواب کا تذکرہ کرکے اس کی ترغیب دلائی گئی ہے ، کہیں کثرتِ ذکر الٰہی کا حکم دیا گیا ہے اورکہیں ذکر اللہ سے غفلت اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے ۔۔۔۔ اور اللہ رب العزت نے اپنے ذکر کوسب سے بڑی نیکی قرار دیا ہے ۔ اس کا فرما ن ہے : ﴿وَلَذِکْرُ اللّٰہِ أَکْبَرُ ﴾[1] یعنی ’’ اللہ کا ذکر سب سے بڑا ہے۔ ‘‘ اس سے ثابت ہوا کہ ذکر اللہ عبادات میں سب سے افضل عبادت ہے ، کیونکہ تمام عبادات کا مقصد بھی ذکر اللہ ہی ہے ، سو اس اعتبار سے ذکر اللہ تمام عبادات کی روح اور ان کی جان ہے ۔ اور حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِخَیْرِ أَعْمَالِکُمْ،وَأَزْکَاہَا عِنْدَ مَلِیْکِکُمْ،وَأَرْفَعِہَا فِیْ دَرَجَاتِکُمْ،وَخَیْرٌ لَّکُمْ مِنْ إِنْفَاقِ الذَّہَبِ وَالْوَرِقِ،وَخَیْرٌ لَّکُمْ مِنْ أَنْ تَلْقَوْا عَدُوَّکُمْ فَتَضْرِبُوْا أَعْنَاقَہُمْ وَیَضْرِبُوْا أَعْنَاقَکُمْ ؟ [2])) ’ ’کیا میں تمہیں اس عمل کے بارے میں خبر نہ دوں جو اعمال میں سب سے افضل ہے ؟ اور جو تمہارے بادشاہ (یعنی اللہ تعالیٰ ) کے ہاں سب سے زیادہ پاکیزہ ہے ؟ اور جو تمہارے درجات کو سب سے زیادہ بلند کرنے والا ہے ؟ اور جو تمہارے لئے سونا چاندی خرچ کرنے سے بھی بہتر ہے ؟ اور جو اِس سے بھی افضل ہے کہ تمہاری
Flag Counter