Maktaba Wahhabi

30 - 555
دوسرا خطبہ توحیدکی تین قسموں میں سے دو کی وضاحت تو ہم کر چکے ۔ آئیے اب اس کی تیسری قسم کے بارے میں بھی جان لیجئے کہ وہ کیا ہے ؟ 3۔ توحید الاسماء والصفات توحید کی تیسری قسم ’’ توحید الاسماء والصفات ‘‘ ہے اور اس سے مراد یہ ہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کو اس کے اسماء وصفات میں بھی یکتا مانیں ۔ یعنی جو اسماء وصفات اﷲ تعالیٰ نے اپنے لئے ذکر کئے ہیں یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لئے ذکر کئے ہیں ، ہم ان سب کومخلوقات سے تشبیہ دئے بغیر تسلیم کریں اور انہیں اس طرح مانیں جیسا کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے شایانِ شان ہیں ۔ فرمانِ الٰہی ہے:﴿وَ لِلّٰہِ الْأَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا وَذَرُوْا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْ أَسْمَآئِہٖ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ [1] ’’اور اچھے اچھے نام اﷲ کے لئے ہی ہیں ۔لہٰذا تم ان ناموں سے ہی اﷲ کو موسوم کیا کرو اور ایسے لوگوں سے تعلق بھی نہ رکھو جو اس کے اسمائے گرامی میں کج روی کرتے ہیں ، ان لوگوں کو ان کے کئے کی ضرور سزا ملے گی۔ ‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَّہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ ﴾ [2] ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں ، وہ خوب سننے اور دیکھنے والا ہے۔‘‘ اس آیت میں غور فرمائیں کہ اس میں تشبیہ کی نفی کردی گئی ہے ،لہٰذا اﷲ تعالیٰ کی کسی صفت کو مخلوقات کی صفات سے تشبیہ دینا قطعًا درست نہیں ہے۔ اور اس میں تشبیہ کی نفی کے ساتھ ساتھ صفات کا اثبات بھی ہے ۔اس میں دو صفات ( سمیع ، بصیر ) کا ذکر کیا گیا ہے ۔ چنانچہ ہمارا ایمان ہے کہ اﷲ تعالیٰ دیکھتا اور سنتا ہے ، لیکن اس کا دیکھنا اور سننا اسی طرح ہے جیسا کہ اس کی بڑائی اور کبریائی کے لائق ہے … اسی طرح اﷲ تعالیٰ کی باقی صفات پر بھی ہم ایمان لاتے ہیں ۔ لیکن نہ تو تشبیہ اور تمثیل کو جائز تصور کرتے ہیں اور نہ ہی ان صفات کی کیفیت کو جانتے ہیں اور نہ ہی ان کی کیفیت بیان کرنے کو جائز تصور کرتے ہیں کیونکہ کیفیت کا علم تو صرف اﷲ تعالیٰ ہی کو ہے ۔ امام مالک رحمہ اﷲ سے جب ﴿اََلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی﴾ کے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا :
Flag Counter