Maktaba Wahhabi

49 - 125
﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ آمِنُواْ بِاللّٰهِ وَرَسُولِہوَالْکِتَابِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلَی رَسُولِہِ وَالْکِتَابِ الَّذِیَ أَنزَلَ مِن قَبْلُ﴾ وفی قراء ۃ : بالبناء للفاعل فی الفعلین۔(۲۱۲ /۸۹) ٭ دونوں فعل(نَزّلَ اور اَنزَلَ)میں مجہول کے صیغے کے ساتھ ابن کثیر،ابو عمر اور ابن عامر کی قراء ت ہے۔ ﴿إِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ یُخَادِعُونَ اللّٰهَ وَہُوَ خَادِعُہُمْ۔۔۔۔﴾ مجازیہم علی خداعہم۔(۲۱۴ /۹۰) ٭ سورہ بقرہ کی آیت نمبر(۱۵)کی تفسیر میں ’’استہزاء‘‘ پر گفتگو گذر چکی ہے۔[1] ﴿وَإِن مِّنْ أَہْلِ الْکِتَابِ إِلاَّ لَیُؤْمِنَنَّ بِہِ قَبْلَ مَوْتِہِ﴾ ۔۔۔۔أو قبل موت عیسی لما ینزل قرب الساعۃ،کما ورد فی حدیث(۲۱۹ /۹۱) ٭ قیامت سے قبل حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول کے بارے میں صحاح،سنن،مسانید اور جوامع میں بہت ساری حدیثیں وارد ہوئی ہیں،البتہ یہ کہ اہل کتاب کا ہر فرد اپنی موت سے قبل اور قیامت کے قریب حضرت عیسی کے نزول کے وقت ایمان لے آئے گا،اس تعلق سے طبری نے اپنی تفسیر میں روایت کیا ہے(روایت نمبر:۱۰۷۹۵،سورہ نساء آیت نمبر:۱۵۹)(ص) ﴿وَالْمُقِیْمِیْنَ الصَّلاَۃَ۔۔۔۔۔﴾ نصب علی المدح،وقریٔ با لرفع(۲۱۹ /۹۲) ٭ یہ(رفع کے ساتھ:(المقیمون)شاذ قراء ت ہے۔ ﴿وَرُسُلاً قَدْ قَصَصْنَاہُمْ عَلَیْْکَ مِن قَبْلُ۔۔۔۔﴾ روی أنہ تعالی بعث…قالہ الشیخ فی سورۃ غافر(۲۲۰ /۹۲)
Flag Counter