Maktaba Wahhabi

72 - 372
لئے خاص(جائز)ہے۔‘‘ ۳؎ اسی طرح حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لا نکاح إلابولی و شھود و مہر إلا ما کان من النبی)) ۴؎ ’’ولی،گواہوں اور مہر کے بغیر نکاح نہیں ہوتا مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس سے مستثنٰی ہیں۔‘‘ مزید برآں امام قرطبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’الخامس:ألنکاح بلفظ الھبۃ۔۔۔۔ السادس:ألنکاح بغیر ولی۔۔۔۔ السابع:ألنکاح بغیر صداق۔‘‘ ۵؎ ’’اس آیت سے کافی باتیں ثابت ہوتی ہیں)پانچویں بات یہ ثابت ہوتی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح ہبہ کے الفاظ کے ساتھ ہو جاتا ہے،چھٹی یہ کہ آپ1کے نکاح میں عورت کے لئے ولی لازمی نہیں،ساتویں یہ کہ آپ کو نکاح میں حق مہر دینا بھی واجب نہیں۔‘‘ شیخ محمد طاہر بن عاشور اس آیت کی تفسیراس انداز سے کرتے ہیں۔ ’’وہذا یقتضی إن لم یتول أخوہا أبو أحمد تزویجہا فتکون ھذہ خصوصیۃ للنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم۔’’ولم یذکر فی روایات أن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم أصدقہا فعدہ بعض أہل السیر من خصوصیاتہ للنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فیکون فی تزوجھا خصوصیتان نبویتان‘‘۶؎ ’’ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح میں)بھائی ابو احمد کا ام سلمہ کا ولی نہ بننا اس امر کو ثابت کرتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ولی کا نہ ہونا آپ کی خصوصیات سے ہے۔اسی طرح روایات میں اس امر کی وضاحت بھی نہیں ہے کہ آپ نے اپنے نکاح میں مہر ادا کیا تھا۔چنانچہ علماء اور سیرت نگاروں نے ان دونوں باتوں کو نبی اکرم کے لئے خصوصی اجازت قرار دیا ہے:ولی کے بغیر عورت سے نکاح کرنا اور بغیر مہر کے۔‘‘ علامہ زیلعی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: ’’أن نکاح النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم لا یفتقر إلی ولی و تزویج زینب بنت جحش یدل علی ذلک‘‘ ۷؎ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکاح میں ولی کے محتاج نہیں ہیں جیسا کہ حضرت زینب بنت جحش سے نکاح اس پر دلالت کرتا ہے۔‘‘ جبکہ علامہ ابن قدامہ رحمہ اللہ اس طرح لکھتے ہیں: ’’فأما نکاح النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم بغیر ولی وغیر شھود فمن خصائصہ فی النکاح فلا یلحق بہ غیرہ‘‘۸؎ ’’پس جہاں تک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر ولی اور بغیر گواہوں کے نکاح کرنے کا تعلق ہے تو آپ1کی خصوصیت میں سے ہے اور کوئی دوسرا اس میں شامل نہیں ہوسکتا۔‘‘ دور جدید میں جامعہ ازہر قاہرہ کے قانون اسلامی کے پروفیسر شیخ احمد المراغی فرماتے ہیں: ’’لان لہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ان یتزوج بغیر صداق ولا ولی ولا شہود کما فی قصۃ زینب بنت جحش رضی اللّٰہ عنہا‘‘ ۹؎ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے جائز ہے کہ آپ بغیر مہر،ولی،اور گواہوں کے نکاح کر لیں جیسا کہ زینب بنت جحش کے قصہ میں ہوا ہے۔
Flag Counter