Maktaba Wahhabi

31 - 372
خاندان کے عناصر ترکیبی ڈاکٹر خالد علوی رحمہ اللہ ’’اسلام کا معاشرتی نظام‘‘ میں خاندان کے عناصر ترکیبی کے ضمن میں رقمطراز ہیں: ’’خاندان کے اجزاء ترکیبی،مرد وعورت،اولاد،والدین اور دیگر رشتہ دار ہیں۔ان سے متعلق جو امور زیربحث آتے ہیں وہ یہ ہیں۔عورت کی حیثیت،نکاح و طلاق،تربیت اولاد،حقوق والدین،صلہ رحمی اور خاندان کی ہم آہنگی۔‘‘۱۰۱؎ عورت کی حیثیت خاندان میں عورت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔لیکن خاندانی ارتقاء کے ساتھ ان کے مقام میں بھی فرق پڑتا ہے۔بعض معاشروں میں اسے سیادت تو حاصل رہی،مگر وہ مرد کی معاونت اور خادمہ کی حیثیت سے معروف رہی۔پدرشری معاشرے کو اساس قرار دیتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ مقابلہ میں اسے ہمیشہ کمزور سمجھا جاتا رہا ہے۔ہندو،یہودی،عیسائی،ایرانی،یونانی،رومی اور ایام جاہلیت کے عرب معاشروں میں اس کی حالت ناگفتہ بہ رہی ہے۔اسلامی معاشرے میں اسے بلند مقام دیاگیا اور ذلت و پستی سے نکال کر اسے انسانی معیار تک لایاگیا۔ نکاح و تعلق خاندان کا نمایاں جزء دراصل مرد و عورت کا تعلق ہے اسی تعلق سے خاندان کی عددی قوت بڑھتی ہے۔اسی کے سبب اسے استحکام نصیب ہوتا ہے جبکہ یہ تعلق فرد کی انفرادی حاجت کی تسکین بھی ہے اور اجتماعی فلاح کا ذریعہ بھی۔ ماہرین عمرانیات نے اس تعلق کی تین اقسام بیان کی ہیں،جنہیں نکاح اور جنسی روابط پر تحقیقات کرنے والوں کی زبان میں یوں بیان کیا جاسکتا ہے۔ 1۔ تعدد ازواج یا چندزنی(Polygyny) 2۔ یک زوجگی(Monogamy) 3۔ چند شوہری(Polygynyk) تربیت اولاد خاندان میں مرد اور عورت کے تعلق کے بعد سب سے زیادہ اہم امر،بچوں کی تربیت اور بزرگوں کی نگہداشت ہے۔ابتدائی اور زرعی معاشروں میں بچے چونکہ معاشی معاون ہوتے تھے اس لیے ان کا خاص خیال رکھا جاتا تھا۔ہر خاندان اولاد کی افزائش کے سبب معزز سمجھا جاتاتھا۔گو بعض معاشروں میں بچیوں کو ناپسند کیا جاتا تھا اور عرب کے چند جاہل قبائل لڑکیوں کو زندہ درگور کردیتے تھے۔لیکن اسلام نے بچوں اور بچیوں کی تربیت کو عبادت اور احسان سے تعبیر کیا۔
Flag Counter