Maktaba Wahhabi

304 - 372
اسلام میں صلہ رحمی کی اہمیت خاندان کی جڑیں اور شاخیں لغت عرب میں جڑ کالفظ ’’الاصل‘‘ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے اور ’’فرع‘‘ کا لفظ شاخ اور اضافے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ’’الاصل‘‘ بمعنی جڑ فرع کے بالمقابل،والد کو کہا جاتاہے۔’’استاصل الشئ‘‘ کسی شے کو جڑ سے اکھیڑنا۔ کہا جاتا ہے۔’’استاصلت الشجرۃ‘‘ درخت کا جڑ پکڑ لینا۔۱؎ یہ لفظ قرآن کریم میں بھی استعمال ہوا ہے۔ ﴿کَشَجَرَۃٍ طَیِّبَۃِ اَصْلُحَا ثَابِتٌ وَّ فَرْعُھُا فِی السَّمَائِ﴾۲؎ ’’ایک اچھی ذات کا درخت جس کی جڑ زمین میں گہری جمی ہوئی ہو اور شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہوں۔‘‘ دوسرے مقام پر ہے: ﴿اِنَّھَا شَجَرَۃٍ تَخْرُجُ فِیْ اَصْلِ الْجَحِیْمِ﴾۳؎ ’’وہ ایک درخت ہے جو جحیم کی تہ سے نکلتا ہے۔‘‘ لغات الحدیث میں ہے: اصل۔جڑ،بنیاد 1۔ ’’کأنہ فی اصل جبل‘‘ جیسے وہ ایک پہاڑ کے دامن میں ہے۔ ’’نھی عن المستاصلۃ‘‘ قربانی میں ایسی بکری سے منع فرمایا،جس کا سینگ جڑ سے اکھاڑ لیا گیاہو۔ 3۔ ’’لا یحل لکم ان تظھر وھم علی اصول دین اللّٰہ ‘‘ ’’ تم کو اپنے دین کے اصول سے ان کو واقف کرانا درست نہیں ہے۔‘‘ 4۔ ’’استاصل شعرک‘‘ جڑ سے بال نکال ڈال۔ 5۔ ’’اذا استو صل اللّٰہ اللسان ففیہ الدیۃ‘‘ ’’جب زبان جڑ سے کاٹ لی جائے تو اس میں پوری دیت دینی ہوگی۔‘‘ 6۔ ’’استاصل اللّٰہ الکفار‘‘ اللہ نے کافروں کو جڑ سے کاٹ دیا۔۴؎ فرع یعنی شاخ کے متعلق لغات الحدیث میں ہے: ’’ای الشجرۃ العد من الخارف قالوا فرعھا قال وکذلک الصف الاوّل‘‘درخت کا کون سا حصہ میوہ توڑنے والے کودور پڑتاہے۔لوگوں نے کہا اوپر کی شاخیں،فرمایا صف اوّل کی یہی مثال ہے۔۵؎ اسلام خاندانی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے صلہ رحمی کا حکم دیتا ہے۔اسی پر کامیاب خاندان اور مستحکم معاشرتی نظام تشکیل پا سکتا ہے۔
Flag Counter