Maktaba Wahhabi

291 - 372
والدہ کے رشتہ دراوں کا تعین والدہ لغوی تعریف (الأم ) أصل الشيء(للحيوان والنبات ) والوالدة وتطلق على الجدة يقال حواء أم البشر والشيء يتبعه ما يليه أمات وأمهات ويقال هو من أمهات الخير ۴۷؎ ’’لغوی طور پر لفظ ام شے کی اصل پر بوالا جاتاہے۔(حیوان اور نباتات کے لیے) والدہ کا اطلاق جدہ پر بھی ہوتاہے کہا جاتا ہے حواء انسانوں کی ماں ہیں۔اس کی جمع امات اور امہات آتی ہے کہا جاتا ہے وہ بھلائی کی مائیں ہیں۔ اصطلاحی تعریف إِنَّ مَنْ وَلَدَتِ الإِْنْسَانَ فَهِيَ أُمُّهُ حَقِيقَةً،أَمَّا مَنْ وَلَدَتْ مَنْ وَلَدَهُ فَهِيَ أُمُّهُ مَجَازًا،وَهُوَ الْجَدَّةُ،وَإِنْ عَلَتْ كَأُمِّ الأَْبِ وَأُمِّ الأُْمِّ .وَمَنْ أَرْضَعَتْ إِنْسَانًا وَلَمْ تَلِدْهُ فَهِيَ أُمُّهُ مِنَ الرَّضَاعِ ۴۸؎ ’’اصطلاح میں ماں اس عورت کو کہتےہیں جس نے آدمی کو جنم دیا ہو،اسے حقیقی والدہ کا درجہ حاصل ہوتا ہے،باپ کی ماں کو مجازی والدہ کہا جاتا ہے اور وہ دادی ہے۔باپ کی ماں اور والدہ کی ماں پر بھی ماں کا لفظ بولا جاتا ہے اور جس عورت نے بچے کو دودھ پلایا ہو لیکن اسے جنم نہ دیا ہو اسے رضاعی والدہ کہا جاتا ہے۔‘‘ معاشرے میں والدہ کی حیثیت: قرآن وسنت کے اعتبار سے ماں کا مقام معراج انسانیت ہے ماں کو اس حیثیت سے پیش کیا گیا ہے اور وہ مقام دیا گیا ہے جس کی عظمت کاتصور بھی ممکن نہیں۔قرآن پاک میں اللہ کی توحید کے بعد دوسرا درجہ والدین کی اطاعت ہے اور والدہ میں سے بھی والدہ کو ترجیح دی گئی ہے۔قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللّٰهَ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا مِنْكُمْ وَأَنْتُمْ مُعْرِضُونَ ﴾۴۹؎ اور(وہ زمانہ یاد کرو ) جب ہم نے(توریت میں ) نبی اسرائیل سے وعدہ لیا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کی اچھی طرح خدمت کرو اور اہل قرابت کی،یتیم بچوں کی اور محتاجون کی اور عام لوگوں سے بھی اچھی طرح(خوشی خلقی سے ) کلام کرو اور نماز قائم کرو اورزکوٰۃ ادا کرو پھر تم پھر گئے مگر چند لوگوں کے سوا اور تم اعراض کرنے والے ہو۔‘‘ اس آیت میں والدین کا مقام بیان کیا گیا ہے ان کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور معاشرے میں ان کے مقام کو اجاگر کیا گیا ہے معاشرتی زندگی میں چونکہ والدین سراپا ایثار ہیں اور کوئی بھی معاشرہ ایثار کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا اس ایثار کے لیے
Flag Counter