Maktaba Wahhabi

282 - 372
1۔ حقیقی بہن بھائی باپ کی وہ اولاد جو ایک ماں سے ہو۔وہ سب آپس میں حقیقی بہن بھائی ہیں۔رشتے کے اعتبار سے یہ قریب ترین ہیں۔ 2۔ علاتی بہن بھائی باپ کی وہ اولاد جو دوسری بیوی سے ہو،علاتی بہن بھائی کہلاتے ہیں۔ان کے احکام حقیقی بہن بھائی والے ہی ہیں۔البتہ حقیقی بہن بھائیوں کی موجودگی میں علاتی وراثت سے محروم ہوں گے۔ اطراف بھائی بہنوں کے حقوق و فرائض و آداب بھائی اُردو زبان کا لفظ ہے۔جسے عربی میں ’’الاخ‘‘ اور انگریزی میں "Brother" اور پنجابی میں ’’ویر‘‘ اور ’’لالہ‘‘ کے لفظ سے یاد کیا جاتاہے۔قرآن کریم میں مختلف مقامات پر بھائی کے لئے ’’اخ‘‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿کَیْفَ یُوَارِیْ سَوْأۃَ أَخِیْہِ﴾۱۵؎ ﴿قَالَ أَنَا یُوْسُفُ وَھٰذَا أَخِیْ﴾۱۶؎ ﴿إِنَّ ھٰذَا أَخِیْ لَہُ تِسْعٌ وَّ تِسْعُوْنَ نَعْجَۃً وَّلِیَ نَعْجَۃٌ وَّاحِدَۃٌ﴾۱۷؎ ﴿ھٰرُوْنَ أَخِیْ﴾۱۸؎ بھائی سے سلوک اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَاتْلُ عَلَیْہِمْ نَبَأَ ابْنَیْ آدَمَ بِالْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ أَحَدِھِمَا وَلَمْ یُتَقَبَّلْ مِنَ الْاخَرَ قَالَ لَأَ قْتُلَنَّکَ قَالَ إِنَّمَا یَتَقَبَّلَ اللّٰہ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ۔لَئِنْ بَسَطْتَّ إِلَيَّ یَدَکَ لِتَقْتُلَنِیْ مَا أَنَا بِبَاسِطٍ یَّدِیَ إِلَیْکَ لَأ قْتُلَنَّکَ إِنِّی أَخَافُ اللّٰہ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔إِنِّی أرِیْدُأَنْ تَبُوْائَ بِإِثْمِیْ وَإِثْمِکَ فَتَکُوْنَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ وَذٰلِکَ جَزَآؤُ الظّٰلِمِیْنَ فَطَوَّعَتْ لَہُ نَفْسَہُ قتل أخیہ فقتلہ فاصبح من الخسرین فبعث اللّٰہ غرابا یبحث فی الأرض لیریہ کیف یواری سوء ۃ أخیہ قال یویلتی أعجزت أن أکون مثل ھذا الغراب فأواری سوء ۃ أخی فاصبح من النٰدمین﴾۱۹؎ ’’آپ ان کو آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں کا سچا واقعہ سنایئے۔جب ان دونوں نے قربانی کی تو ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوگئی اور دوسرے کی قربانی قبول نہ ہوئی۔دوسرے نے کہا۔میں ضرور تمہیں مار ڈالوں گا دوسرے نے جواباً کہا۔اللہ تو صرف متقیوں کی قربانی قبول کرتا ہے اگر تو مجھے مار ڈالنے کے لئے اپنا ہاتھ میری طرف بڑھائے گا تو میں تجھے قتل کرنے کے لئے اپنا ہاتھ نہیں بڑھاؤں گا۔میں تو صرف اللہ رب العالمین سے ڈرنے والا ہوں۔میں تو چاہتا ہوں کہ تو میرا اور اپنا سب گناہ سمیٹ لے اوراہل جہنم میں سے ہوجائے اور ظالم لوگوں کی یہی سزا ہے۔بالآخر دوسرے نے اپنے آپ کو اپنے بھائی کے قتل پر آمادہ کرلیا۔چنانچہ اسے مار ڈالا اور خسارہ پانے والوں میں سے ہوگیا۔پھر اللہ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کو کرید رہاتھا۔تاکہ اس قاتل کو دکھلائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپا سکتا ہے۔(کوے کو دیکھ
Flag Counter