Maktaba Wahhabi

244 - 372
اللہ تعالیٰ نے والد کو قرآن مجید میں حکم دیا کہ اپنے گھروالوں کو جہنم سے بچائے۔ ﴿یَآ أَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا قُوْا أَنْفُسَکُمْ وَأَھْلِیْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃَ﴾۱۹؎ ’’اے ایمان والو،اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ،جس کا ایندھن لوگ اور پتھر ہیں۔‘‘ ٭ امام بخاری رحمہ اللہ،اسی آیت کو عنوان بنا کر،اس کے تحت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان لائے ہیں ((کلکم راع وکلکم مسؤل فالإمام راع فھو مسؤل والرجل راع علی أھلہ وھو مسؤل والمرأۃ راعیۃ علی بیت زوجھا وھی مسؤلۃ … ألا فکلکم راع وکلکم مسؤل))۲۰؎ ’’ تم میں ہر ایک شخص کچھ نہ کچھ حکومت(ذمہ داری) رکھتا ہے اور قیامت کے روز اس کی رعیت کے بارے میں اس سے پوچھ ہوگی ہر ایک آدمی اپنے گھر والوں پر حاکم ہے اور اس سے ا ن کی پوچھ ہوگی اسی طرح عورت اپنے خاوند کے مال کی حاکم(ذمہ دار اور محافظ) ہے۔اس سے اس کی پوچھ ہوگی غرض کہ تم میں سے ہر شخص حاکم ہے اور اس سے اس کی رعایا(ذمہ داری) کے بارے میں باز پرس ہونا ہے۔‘‘ باپ اپنے گھر والوں پر حاکم ہے(جیساکہ اس حدیث میں ہے) اور قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے حاکم کی اطاعت کا حکم دیا ہے: ﴿یَآأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیْعُوا اللّٰہ وَأَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَأُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ﴾۲۱؎ ’’اے لوگوجو ایمان لائے ہو،اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو،اور اپنے میں سے اولی الامر کی بھی۔‘‘ اولاد پر والد کی ذمہ داری کب تک ہے؟ والدین کی نافرمانی چند بڑے کبیرہ گناہوں میں سے ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ألا أنبئکم بأکبر الکبائر قلنا بلی یا رسول اللّٰہ!قال الإشراک باللّٰه و عقوق الوالدین)) ۲۳؎ ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتلاؤں؟ صحابہ نے عرض کیا کیوں نہیں،اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ک،آپ نے فرمایا:سب سے بڑا گناہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا ہے۔‘‘ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’ذکر رسول اللّٰہ الکبائر او سئل عن الکبائر،فقال:الشرک باللّٰه وقتل النفس و عقوق الوالولدین‘‘۲۴؎ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم ک نے کبیرہ گناہوں کا ذکر فرمایا یا آپ سے کبیرہ گناہوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور کسی جان کو ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔‘‘ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو ایک خط لکھا جسے صحیح مسلم میں بیان کیاگیاہے اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کیا ہے: ((إن اللّٰہ حرم ثلاثا و نھی عن ثلاث حرم عقوق الوالد)) ۲۵؎ ’’اللہ تعالیٰ نے تین چیزوں کو حرام کیا اور تین چیزوں سے منع فرمایا ہے:والد کی نافرمانی کو حرام کیا ہے۔‘‘ مزید برآں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: ((إن اللّٰہ حرم علیکم عقوق الأمھات و منع وھات ووأد البنات)) ۲۶؎
Flag Counter