Maktaba Wahhabi

199 - 372
﴿وَالَّذِیْنَ یَقُوْ لُوْنَ رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّاتِنَا قُرَّۃَ أَعْیُنٍ وَّاجَعَلْنَالِلْمُتَّقِیْنَ إِمَامًا﴾۲؎ ’’اور جو دعائیں مانگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولادوں سے آنکھوں کی ٹھنڈک دے اور ہم کو پرہیز گاروں کا امام بنا۔‘‘ ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ﴿ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا رَبَّہ قَالَ رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنَّکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً اِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَا﴾۳؎ ’’یہ حال دیکھ کر زکریا علیہ السلام نے اپنے پرودگار کو پکارا ’’پرودگار‘‘ اپنی قدرت سے مجھے نیک اولاد عطاکر تو ہی دعا سننے والا ہے۔‘‘ ایک مقام ذی شان پر اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے،حضرت اسمعیل علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام کی ولادت با سعادت پر شکریہ ادا کرنے کو اس انداز میں بیان کیا ہے: ﴿اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ وَھَبَ لِیْ عَلَی الْکِبَرِ اِسْمَاعِیْلَ وَاِسْحَاقَ اِنَّ رَبِّیْ لَسَمِیْعُ الدُّعَا﴾۴؎ ’’شکر ہے اس خدا کا،جس نے مجھے اس بڑھاپے میں اسماعیل علیہ السلام اور اسحاق علیہ السلام جیسے بیٹے دئیے۔‘‘ گویا مذکورہ تمام آیات کریمہ،اس بات کی طرف واضح اشارہ کر رہی ہیں کہ اولاد جو کہ انسان کے لیے نعمت عظمیٰ کی حیثیت رکھتی ہے جو اللہ تعالیٰ مخصوص لوگوں کو عطا کرتا ہے اس احسان پر اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کیا جانا چاہیے اس لیے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’من لا یشکر اللّٰہ عزوجل لا یشکرالناس‘‘۵؎ گو یا اللہ کا شکریہ ادا نہ کرنے والا کنجوس ہے اور کنجوسی اللہ کو پسند نہیں۔ 2۔اچھا نام رکھنا اخلاقی حقوق اولاد میں سے اہم ترین حق ان کا اچھا نام رکھنا ہے اسے غیر معمولی اہمیت حاصل ہے اس اعتبار سے کہ جاندار ہو یا بے جان،انسان ہو یا حیوان،چرند ہو یا پرند،فرشتے ہو ں یا جن،جمادات ہوں یا نباتات،گویا ہر چیز کا نام اس کے جسم وجان یا وجود وعنصرکی عکاسی کرتا ہے۔اور نام کی تأثیر ہی ہوتی ہے جو کسی چیزکا بیک گراؤنڈآپ کے سامنے رکھ دیتی ہے۔ 1۔ نام ہی وہ واحد مظہر ہے جو بتاتا ہے موسوم کیا ہے ؟ کو ن ہے ؟ کیسا ہے ؟ 2۔ نام جو اس کے لیے،کسی چیزکی چاہت دریافت کرنے کا سب سے پہلا ذریعہ ہے۔ 3۔ نام رابطے،محبت اور حسن سلوک میں زینے کا کام دیتا ہے۔ 4۔ نام اگر خوبصورت چیز سے وابسطہ ہوتو اس پر طبیعت مسرور ہوتی ہے۔ 5۔ نام اگر قابل احترام ہستی سے وابسطہ ہو،تو سن کر دل ونگاہ عقیدت سے جھک جاتے ہیں۔ 6۔ نام اگر محبوب سے تعلق رکھتا ہو تو سن کر آتش شوق بھڑک اٹھتی ہے۔ 7۔ نام اگر مکروہ الصورت چیز یا بد کردار آدمی سے تعلق رکھتا ہو تو اس کا سننا دل ودماغ پر ناگوار گزرتا ہے۔ 8۔ سیاستدان اپنی جماعت کے نام ہی کے ذریعے اقتدار حاصل کرتے ہیں۔ 9۔ ہر اجنبی سے ہمارا پہلا سوال ہوتا ہے کہ تمہارا نام کیا ہے ؟
Flag Counter