Maktaba Wahhabi

174 - 191
رب ہیں،کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں اور یہ کہ تم ہرگز نہ مرو،مگر اس حال میں،کہ تم مسلمان ہو۔ پھر انہوں نے فرمایا: ’’اُنْظُرُوْ إِلٰی ذَوِيْ أَرْحَامِکُمْ فَصِلُوْہُمْ یُہَوِّنُ اللّٰہُ عَلَیْکُمْ الْحِسَابَ۔ [’’اپنے قرابت داروں کو دیکھو۔اُن کے ساتھ صلہ رحمی کرو! اللہ تعالیٰ تم پر حساب آسان فرما دیں گے۔‘‘ اَللّٰہَ اَللّٰہَ فِيْ الْأَیْتَامِ،فَلَا تَعْنُوْا أَفْوَاہَہُمْ وَ لَا یُضَیِّعُنَّ بِحَضْرَتِکُمْ۔وَ اللّٰہَ اَللّٰہَ فِيْ جِیْرَانِکُمْ،فَإِنَّہُمْ وَصِیَّۃُ نَبِیِّکُمْ صلى اللّٰه عليه وسلم،مَا زَالَ یُوْصٰی بِہٖ حَتّٰی ظَنَنَّا أَنَّہٗ سَیُوَرِّثُہٗ۔ [’’یتیموں کے بارے میں اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا،)اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا)۔اُن کے مونہوں کو کھانے سے خالی نہ رہنے دینا(یعنی انہیں کھانا کھلاتے رہنا)۔تمہاری موجودگی میں وہ ضائع نہ کیے جائیں۔اپنے پڑوسیوں(کے معاملے)میں اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا)اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا)،کیونکہ بلاشبہ اُن کے بارے میں تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پڑوسی کے متعلق وصیت فرماتے رہیں،یہاں تک کہ ہم نے گمان کیا،کہ وہ عنقریب(ہی)اسے وارث بنا دیں گے۔‘‘] وَ اللّٰہَ اَللّٰہَ فِيْ الْقُرْآنِ،فَلَا یَسْبِقَنَّکُمْ إِلَی الْعَمَلِ بِہٖ غَیْرُکُمْ۔ ً’’قرآن کریم کے سلسلے میں اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا)اللہ تعالیٰ(سے ڈرتے رہنا)۔اس پر عمل میں دوسرے لوگ تم پر سبقت نہ لے جائیں۔‘‘]
Flag Counter