Maktaba Wahhabi

121 - 191
الْمُسْلِمُوْنَ:’’إِنَّا نُرِیْدُ کَلَامَ أَمِیْرِکُمْ… الخ۔‘‘[1] [’’جب اسلامی لشکر نے یرموک میں پڑھاؤ ڈالا،تو مسلمانوں نے انہیں پیغام بھیجا:’’ہم تمہارے سپہ سالار سے گفتگو کرنا چاہیے ہیں … الخ] اس واقعہ میں ہم دیکھتے ہیں،کہ حضرت ابوعبیدہ اور اُن کے ساتھی صحابہ رضی اللہ عنہما نے رومیوں سے معرکۂ یرموک میں لڑائی کا آغاز کرنے سے پہلے انہیں دعوت حق دی۔ ii:خالد رضی اللہ عنہ کا رومی قائد جرجہ کو دعوت اسلام دینا: حافظ ابن کثیر نے ذکر کیا ہے: انہوں نے بیان کیا: ’’وَ خَرَجَ جَرَجَۃُ أَحَدُ الْأُمَرَآئِ الْکِبَارِ مِنَ الصَّفِّ،وَ اسْتَدْعٰی خَالِدَ بْنَ الْوَلِیْدِ رضی اللّٰه عنہ۔ فَجَآئَ إِلَیْہِ حَتّٰی اِخْتَلَفَتْ أَعْنَاقُ فَرَسَیْہِمَا،فَقَالَ جَرَجَۃُ: ’’یَا خَالِدُ! أَخْبِرْنِيْ فَاصْدُقْنِيْ وَ لَا تَکْذِبْنِيْ،فَإِنَّ الْحُرَّ لَا یَکْذِبُ،وَ لَا تُخَادِعْنِيْ،فَإِنَّ الْکَرِیْمَ لَا یُخَادِعُ الْمُسْتَرْسِلَ بِاللّٰہِ۔ہَلْ أَنْزَلَ اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّکُمْ سَیْفًا مِّنَ السَّمَآئِ فَأَعْطَاکَہٗ فَلَا تَسُلَّہٗ عَلٰی أَحَدٍ إِلَّا ہَزَمْتَہُمْ۔‘‘ [’’(رومی)صفوں سے ایک بہت بڑا رومی قائد آگے آیا اور اُس نے خالد بن الولید-رضی اللہ عنہ-کو بلایا۔ وہ اُس کے پاس آئے،یہاں تک کہ دونوں کے گھوڑوں کی آپس میں گردنیں مل گئیں،تو جرجہ نے کہا: [’’اے خالد! مجھے سچ سچ بتلاؤ اور مجھ سے جھوٹ نہ بولنا،کیونکہ آزاد(باعزت)
Flag Counter