Maktaba Wahhabi

162 - 191
۱۱۔ [دعوتِ توحید] کا انبیاء علیہم السلام کی دعوت ہونا ۱۲۔ [موت تک دعوتِ توحید] کا جاری رکھنا ۱۳۔ [توحید والے باپ دادا] کا باعثِ اعتزاز و افتخار ہونا ۱۴۔ [اولاد کو توحید پر کاربند رہنے] کی تلقین کرنا ۱۵۔ اولاد کو توحید پر ثابت قدم رہنے کی [موت آنے تک تلقین] کرتے رہنا ۱۶۔ [اہلِ توحید کو تجدید و تاکید کی غرض سے] توحید پر ثابت قدم رہنے کی تلقین کرنا ۳۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موت کی ہچکی بندھنے کے وقت امت کو وصیت: امام ابن ماجہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا: ’’کَانَتْ عَآمَّۃُ وَصِیَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم حِیْنَ حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ،وَ ہُوَ یُغَرْغِرُ بِنَفْسِہٖ: ’’اَلصَّلَاۃَ وَ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ۔‘‘[1] [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بوقتِ وفات،جب کہ موت کی ہچکی بندھ چکی تھی،عام وصیت(یہ)تھی: ’’نماز اور تمہارے دائیں ہاتھوں کی ملکیت۔‘‘] قاضی عیاض رحمہ اللہ نے حدیث کے درج ذیل دو معانی بیان کیے ہیں: i:فعل [اِحْفَظُوْا] محذوف ہے۔اس طرح معنی یہ ہو گا،کہ نماز کی اس پر مداومت کر کے حفاظت کرو اور غلاموں کی حسن ملکیت اور اُن کی کھانے پہننے کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ حفاظت کرو۔
Flag Counter