Maktaba Wahhabi

164 - 191
[’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بوقتِ موت عام وصیت(حسبِ ذیل)تھی: ’’نماز! نماز! اور جو تمہارے دائیں ہاتھوں کی ملکیت ہے!‘‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے بار بار اپنے سینے میں دُہراتے رہے اور آپ کی زبان(مبارک)میں اسے واضح کرنے کی سکت نہیں تھی۔‘‘] آٹھ دیگر فوائد: ۱۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لیے شدید شفقت[1] ۲۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی دین کی دعوت پہنچانے کے لیے شدید تڑپ اور تاحدِّ استطاعت جدوجہد[2] ۳۔ دعوت میں تکرار[3] ۴۔ تجدید و تاکید اور تحذیر اور تخویف کی خاطر اہلِ ایمان و تقویٰ کو خیر کا حکم دینا اور شر سے روکنا ۵۔ دعوت دین میں نماز کی اہمیت ۶۔ دعوتِ دین میں غلاموں سے حسن سلوک کی اہمیت ۷۔ بعض و عداوت رکھنے والے دشمنوں کا دینِ حق کی عظیم الشان باتوں کو غلط رنگ دینا ۸۔ کینہ پرور دشمنوں کی رائے کا قابلِ اعتبار نہ ہونا ۴۔موت کے وقت اپنی قبر کو مسجد بنانے سے روکنا: تین روایات: i:امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے،
Flag Counter