Maktaba Wahhabi

192 - 191
صحابہ رضی اللہ عنہما کو نمازِ عشاء کے بعد تعلیم دی،ایک تہائی رات گزرنے کے بعد انصار سے بیعت عقبہ ثانیہ لی۔آدھی رات کے قریب صحابہ رضی اللہ عنہم کو دعوت و توجیہ سے نوازا۔حضرت علی اور بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہما کو تہجید کے لیے بیدار کرنے کی خاطر ایک ہی رات میں دو دفعہ اُن کے گھر تشریف لائے،دو تہائی شب گزرنے کے بعد لوگوں کو وعظ و نصیحت فرمایا،رات کو نیند سے بیدار ہونے پر اہلِ بیت کو وعظ و نصیحت فرمائی۔ دن کے مختلف اوقات میں دعوت: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ فجر کے بعد وعظ و نصیحت فرمائی،دوپہر کو دعوت و تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیا،فجر،ظہر اور عصر تینوں نمازوں کے بعد وعظ و نصیحت فرمائی،خطبات جمعہ اور عیدین ارشاد فرماتے۔صلاۃ الاستسقاء اور سورج اور چاند گرہن کے موقع پر حضرات صحابہ کو خطا فرماتے۔ ۲۔مخاطَب کی زندگی کے آخری لمحات تک دعوت دیتے رہنا: حضرت نوح علیہ السلام اپنے بیٹے کو غرق ہونے تک اسے دعوت دیتے رہے۔ سیرت طیبہ میں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچا ابو طالب کو اُن کی وفات کے موقع پر دعوت دیتے رہے۔ ۳۔اعزہ و اقارب اور احباب کی وفات کے وقت دعوت دینا: ا۔سیرت طبیہ میں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے موقع پر اُن کے گھر والوں کی تعلیم و تربیت کا اہتمام فرمایا۔عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی وفات کے موقع پر حسبِ ضرورت احتساب فرمایا۔ ب:حضرات صحابہ رضی اللہ عنہما کی سیرتوں میں:
Flag Counter