Maktaba Wahhabi

141 - 191
۲۔ دعوت میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے استشہاد و استدلال کرنا ۳۔ مخاطب کو کہی ہوئی بات کی چھان پھٹک کا موقع دینا ۴۔ معقول و مناسب سوال کا جواب دینا ۵۔ سلف صالحین کا فرمانِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عظیم القدر یقین ۶۔ سلف صالحین کی دینِ حق کے لیے بے مثال جاں نثاری اور فداکاری۔ ۵۔معرکۂ یرموک میں: i:ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کا وعظ و نصیحت: معرکۂ یرموک کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں: ’’وَ لَمَّا تَرَائَ ی الْجَمْعَانِ وَ تَبَارَزَ الْفَرِیْقَانِ،وَعَظَ أَبُوْ عُبَیْدَۃَ رضی اللّٰه عنہ الْمُسْلِمِیْنَ،فَقَالَ:’’عِبَادَ اللّٰہِ! اُنْصُرُوْا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ وَ یُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ۔ یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِیْنَ! اِصْبِرُوْا فَإِنَّ الصَّبْرَ مَنْجَاۃٌ مِّنَ الْکُفْرِ،وَ مَرْضَاۃٌ لِّلرَّبِّ،وَ مَدْحَضَۃٌ لِّلْعَارِ۔ وَ لَا تَبْرَحُوْا مَصَافَّکُمْ،وَ لَا تَخْطُوْا إِلَیْہِمْ خُطْوَۃً،وَ لَا تَبْدَؤُوْہُمْ بِالْقِتَالِ،وَ أَشْرِعُوْا الرِّمَاحَ۔وَ اسْتَتِرُوْا بِالدَّرْقِ۔ وَ الْزَمُوْا الصَّمْتَ إِلَّا مِنْ ذِکْرِ اللّٰہِ فِيْ أَنْفُسِکُمْ،حَتّٰی آمُرَکُمْ إِنْ شَآئَ اللّٰہُ تَعَالٰی۔ [’’جب دونوں گروہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے اور فریقین ایک دوسرے کے مقابلے میں نکلے،تو ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے مسلمانوں کو وعظ و نصیحت فرمائی۔انہوں نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter