Maktaba Wahhabi

44 - 191
iv:خطبہ جمعہ: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ جمعہ میں وعظ و نصیحت فرماتے۔امام مسلم نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا: ’’کَانَتْ لِلنَّبِيِّ صلى اللّٰه عليه وسلم خُطْبَتَانِ یَجْلِسُ بَیْنَہُمَا،یَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَ یُذَکِّرُ النَّاسَ۔‘‘[1] [’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دو خطبات ہوتے تھے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے درمیان بیٹھا کرتے تھے۔(اُن میں)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم پڑھتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے‘‘]۔ فقہ الحدیث بیان کرتے ہوئے شیخ عبدالقدوس لکھتے ہیں: ’’تَذْکِیْرُ النَّاسِ وَ وَعْظُہُمْ بِمُقْتَضَی الْحَالِ،فَإِنَّ الْغَرَضَ مِنَ الْخُطْبَۃِ إِرْشَادُ النَّاسِ إِلَی الْحَقِّ وَ نَہْیُہُمْ عَنِ الْبَاطِلِ،وَ تَعْلِیْمُہُمْ قَوَاعِدَ الْإِسْلَامِ وَ شَرَائِعَہٗ۔‘‘[2] [’’حالات کے تقاضا کے مطابق لوگوں کو وعظ و نصیحت کرنا،کیونکہ خطبہ کی غرض و غایت لوگوں کی حق کی طرف راہنمائی،انہیں باطل سے روکنا،اور انہیں اسلامی قواعد و ضوابط اور احکامات کی تعلیم دینا ہے‘‘]۔ اس حدیث میں یہ بات واضح ہے،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ جمعہ کے دوران لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے۔خطبہ جمعہ دن کے درمیانی وقت ہی میں ہتا ہے،اس طرح اس حدیث سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دن کے دوران دعوت دینا معلوم ہوتا ہے۔ تین دیگر فوائد:
Flag Counter