Maktaba Wahhabi

104 - 191
۳۔ دین پر ثابت قدمی کا دنیوی عزت اور دیگر فوائد کا سبب ہونا/ دین پر ثابت قدمی سے دنیوی بلندی اور اسباب سے محروم نہ ہونا ۴۔ اسلوب ترغیب کا استعمال ب:معرکۂ قادسیہ میں: اس حوالے سے دو واقعات حسبِ ذیل ہیں: i:مغیرہ رضی اللہ عنہ کا ایرانی لشکر کو دعوتِ اسلام دینا: حافظ ابن کثیر ذکر کرتے ہیں:سیف نے اپنے شیوخ سے نقل کیا: ’’جب دونوں لشکروں کا آمنا سامنا ہوا،تو رستم نے سعد رضی اللہ عنہ کو پیغام بھیجا،کہ اُس کی طرف ایک عقل مند شخص بھیجیں،جسے اس کے سوالواں کے جواب کا علم ہو۔ انہوں نے مغیرہ بن شعبہ-رضی اللہ عنہما-کو اس کی جانب ارسال کیا۔ جب وہ اس کے پاس پہنچے،تو رستم کہنے لگا: ’’إِنَّکُمْ جِیْرَانُنَا،کُنَّا نُحْسِنُ إِلَیْکُمْ،وَ نَکُفُّ الْأَذٰی عَنْکُمْ،فَارْجِعُوْا إِلٰی بِلَادِکُمْ،وَ لَا نَمْنَعُ تِجَارَتَکُمْ مِنَ الدُّخُوْلِ إِلٰی بِلَادِنَا۔‘‘ إِنَّا لَیْسَ طَلَبْنَا الدُّنْیَا،وَ إِنَّمَا ہَمُّنَا وَ طَلَبُنَا الْآخِرَۃَ،وَ قَدْ بَعَثَ اللّٰہُ إِلَیْنَا رَسُوْلًا قَالَ لَہٗ:إِنِّيْ قَدْ سَلَّطْتُّ ہٰذِہِ الطَّائِفَۃَ عَلٰی مَنْ لَمْ یَدِنْ بِدِیْنِيْ فَأَنَا مُنْتَقِمٌ بِہِمْ مِنْہُمْ،وَ أَجْعَلُ لَہُمُ الْغَلَبَۃَ مَا دَامُوْا مُقِرِّیْنَ لَہٗ،وَ ہُوَ دِیْنُ الْحَقِّ،لَا یَرْغَبُ عَنْہُ أَحَدٌ إِلَّا ذَلَّ،وَ لَا یَعْتَصِمُ بِہٖ إِلَّا عَزَّ۔‘‘ ’’بلاشبہ تم ہمارے پڑوسی ہو۔ہم تمہارے ساتھ احسان کیا کرتے تھے اور تمہیں اذیت دینے سے گریز کرتے چلے آئے ہیں،سو تم اپنے شہروں کی طرف لوٹ جاؤ اور ہم
Flag Counter