آدَابُ السَّفَــــرِ سفر کے آداب مسئلہ 210 گھر سے نکلنے وقت یا ایک منزل سے دوسری منزل کی طرف روانہ ہوتے وقت درج ذیل دعا مانگنی مسنون ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ : اِذَا خَرَجَ الرَّجُلُ مِنْ بَیْتِہٖ فَقَالَ ((بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّۃَ ِالاَّ بِاللّٰہِ )) قَالَ : یُقَالُ حِیْنَئِذٍ ہُدِیْتَ وَ کُفِیْتَ وَ وَوُقِیْتَ فَتَتَنَحّٰی لَہُ الشَّیَاطِیْنُ فَیَقُوْلُ لَہٗ شَیْطَانٌ آخَرُ کَیْفَ لَکَ بِرَجُلٍ قَدْ ہُدِیَ وَ کُفِیَ وَ وُقِیَ۔ رَوَاہُ اَبوُدْاَؤٗدَ[1] (حسن) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب آدمی اپنے گھر سے نکلے اور یہ دعا پڑھے ’’اللہ کے نام سے (نکلتا ہوں) اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں ، نقصان سے بچنے کی طاقت اور فائدے کے حصول کی قوت اللہ کی توفیق کے بغیر کسی میں نہیں ہے۔‘‘ اس وقت اس کے حق یہ بات کہی جاتی ہے (سارے کاموں میں) تیری راہنمائی کی گئی ، تو کفایت کیا گیا اور (ہر طرح کی برائی اور خسارے سے) بچا لیا گیا ، پس شیطان اس سے الگ ہوجاتا ہے اور دوسرا شیطان اس سے کہتا ہے تم اس شخص پر کیسے مسلط ہو سکتے ہو جس کی راہنمائی کی گئی ، کفایت کیا گیا اور محفوظ کیا گیا۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا خَرَجَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنْ بَیِتْیِ ْقَطُّ اِلاَّ رَفَعَ طَرْفَہٗ اِلَی السَّمَائِ فَقَالَ ((اَللّٰہُمَّ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اَضِلَّ اَوْ اُضَلَّ اَوْ اَزِلَّ اَوْ اُزَلَّ اَوْ اَظْلِمَ اَوْ اُظْلَمَ اَوْ اَجْہَلَ اَوْ یُجْہَلَ عَلَیَّ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (حسن) |