أَلْمَـمْنُــوْعَاتُ فِی الْجِــہَـــادِ جہاد میں ممنوع امور مسئلہ 161 دوران جنگ قتال میں حصہ نہ لینے والے بچوں ، عورتوں ، ضعیف اور معذور لوگوں کو قتل کرنا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ وُجِدَتِ امْرَأَۃٌ مَقْتُوْلَۃً فِیْ بَعْضِ مَغَازِی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَنَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ قَتْلِ النِّسَائِ وَالصْبْیَانِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کسی جنگ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت قتل کی گئی دیکھی تو (دوران جنگ) عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع فرمادیا۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 162 دوران جہاد اپنے قول یا فعل سے اسلام کا اقرار کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے۔ عَنْ اُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : بَعَثَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم سَرِیَّۃً اِلَی الْحُرَقَاتِ فَنَذِرُوْا بِنَا فَہَرَبُوْا فَادْرَکْنَا رَجُلاً فَلَمَّا غَشِیْنَاہُ قَالَ : لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ فَضَرَبْنَاہُ حَتّٰی قَتَلْنَاہُ فَذَکَرَہٗ لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ ((مَنْ لَکَ بِلاَ ِالٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! اِنَّمَا قَالَہَا مُخَافَۃَ السَّلاَحِ ، قَالَ (( اَفَلاَ شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِہٖ حَتّٰی تَعْلَمَ مِنْ اَجْلِ ذٰلِکَ ؟ قَالَہَا اَمْ لاَ مَنْ لَکَ بِلاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) فَمَا زَالَ یَقُوْلُہَا حَتّٰی وَدِدْتُ اَنِّیْ لَمْ اُسْلِمْ |