مَـــایَـجُـــوْزُ فِی الْجِــہَـــادِ جہاد میں جائز امور مسئلہ 154 دشمن کے حالات معلوم کرنے کے لئے جاسوسی کرنا جائز ہے۔ عَنْ جَابِرٍرضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((مَنْ یَاتِیْنِیْ بِخَبَرِ الْقَوْمِ؟ )) یَوْمَ الْأَحْزَابِ ، قَالَ الزُّبَیْرُص : اَنَا ، ثُمَّ قَالَ ((مَنْ یَاتِیْنِیْ بِخَبَرِ الْقَوْمِ ؟)) قَالَ الزُّبَیْرُرضی اللّٰه عنہ : اَنَا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((اِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ حَوَارِیًّا وَ حَوَارِیَّ الزُّبَیْرُ)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کے روز دریافت فرمایا ’’دشمن کی خبر کون لائے گا؟‘‘ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’میں لاؤں گا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ’’دشمن کی خبر کون لائے گا؟‘‘ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’میں لاؤں گا۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ہر نبی کے لئے ایک مددگار (حواری) ہوتا ہے اور میرا مددگار زبیر ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 155 دشمن کے مفتوحہ علاقہ سے کھانے پینے کی چیزیں ضرورت پڑنے پر بلا اجازت استعمال کرنا جائز ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ : کُنَّا نُصِیْبُ فِیْ مَغَازِیْنَا الْعَسَلَ وَالْعِنَبَ فَنَأْکُلُہٗ وَلاَ نَرْفَعُہٗ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ، ہم غزوات کے دوران شہد اور انگور پاتے تو اسی وقت کھا لیتے اور (بطورمال غنیمت ) ساتھ نہ اٹھاتے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 156 ضرورت کے تحت دشمن کے پھلدار درخت جلانے اور کاٹنے کی |