أَہَــمِیَّۃُ الْجِــــھَادِ جہاد کی اہمیت مسئلہ 111 جس شخص نے کبھی جہاد میں حصہ نہ لیا نہ ہی کبھی اس کے دل میں جہاد کی خواہش پیدا ہوئی ، وہ نفاق کے ایک درجہ میں مرے گا۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((مَنْ مَاتَ وَ لَمْ یَغْزُ وَلَمْ یُحَدِّثْ بِہٖ نَفْسَہٗ مَاتَ عَلٰی شُعْبَۃٍ مِنْ نِفَاقٍ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص اس حالت میں مرا کہ اس نے کسی جہاد میں حصہ نہ لیا اور نہ ہی کبھی اس کے دل میں جہاد کی خواہش پیدا ہوئی ، وہ نفاق کے ایک حصہ پر مرا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 112 جس شخص نے کبھی جہاد میں حصہ نہ لیا اور نہ ہی کبھی مجاہد کی مدد کی ، اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں ہی سخت مصیبت میں مبتلا فرمادے گا۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((مَنْ لَمْ یَغْزُ اَوْ یُجَہِّزْ غَازِیًا اَوْ یَخْلُفُ غَازِیًا فِیْ اَہْلِہٖ بِخَیْرٍ اَصَابَہُ اللّٰہُ بِقَارِعَۃٍ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (حسن) حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس شخص نے نہ تو جہاد میں حصہ لیا نہ ہی غازی کا سامان تیار کیا نہ ہی غازی کے اہل و عیال کی خبر گیری کی ، اسے اللہ تعالیٰ کسی سخت مصیبت میں مبتلا فرمادے گا۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 113 ترک جہاد ان گناہوں میں سے ایک ہے ، جن کے باعث اللہ تعالیٰ |