Maktaba Wahhabi

66 - 332
’’ کیا اس نبی نے تمام معبودوں کو ایک ہی کردیا ہے۔ یہ تو بڑی تعجب کی بات ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے سابقہ اُمتوں کے بارے میں فرمایا: ﴿ کَذَلِکَ مَا اَتَی الَّذِینَ مِنْ قَبْلِہِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُونٌ o اَتَوَاصَوْا بِہِ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ ﴾ [الذاریات:۵۲،۵۳] ’’ ایسے ہی پچھلی قوموں کے پاس جب بھی کوئی رسول آیا تو انھوں نے کہا یہ جادوگر یا پاگل ہے۔ کیا ان سب نے ایکا کرلیا ہے۔ بلکہ وہ زیادتی کرنے والی قوم ہے۔ ‘‘ اور مشرکین کی صفت یہ ہے کہ جب وہ ایک ہی رب کو پکارنے کے بارے میں سنتے ہیں تو ان کے دل نفرت کرتے ہوئے کفر کرنے لگتے ہیں ۔ مگر جب شرک اور غیراللہ کو پکارنے کے بارے سنتے ہیں تو خوش ہوتے اور ایک دوسرے کو خوشخبری دیتے ہیں ۔ ایسے مشرکین کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے یوں کیا ہے: ﴿ وَإِذَا ذُکِرَ اللَّہُ وَحْدَہُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِینَ لَا یُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَۃِ وَإِذَا ذُکِرَ الَّذِینَ مِنْ دُونِہِ إِذَا ہُمْ یَسْتَبْشِرُونَ o﴾ [الزمر:۴۵] ’’ اور جب ایک اللہ کا ذکر ہوتا ہے تو آخرت پر ایمان نہ لانے والوں کے دل تنگ پڑجاتے ہیں اور جب غیراللہ کا ذکر ہو تو اچانک خوش ہوجاتے ہیں ۔ ‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے توحید کا انکار کرنے والے مشرکین کا تذکرہ یوں بھی کیا ہے: ﴿ ذَلِکُمْ بِاَنَّہُ إِذَا دُعِیَ اللَّہُ وَحْدَہُ کَفَرْتُمْ وَإِنْ یُشْرَکْ بِہِ تُؤْمِنُوا فَالْحُکْمُ لِلَّہِ الْعَلِیِّ الْکَبِیرِ o﴾ [غافر:۱۲] ’’ کافرو! یہ جہنم تمہارا مقدر اس لیے بنی ہے کہ جب دنیا میں ایک اللہ کو پکارا جاتا تھا تو تم انکار کردیتے تھے اور اگر اس کے ساتھ شرک کیا جاتا تو تم (اس شرک پر) ایمان لے آتے۔ پس حکم اور فیصلہ بہت بلند مرتبہ بہت بڑے اللہ کے لیے ہے۔ ‘‘
Flag Counter