Maktaba Wahhabi

168 - 332
’’ اے مسلمان اور مومن گھروں والو! تم پر سلامتی ہو! اور ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں ، میں اپنے لیے اور تمہارے لیے اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرتا ہوں ۔ ‘‘ تو یہ حدیث سکھاتی ہے کہ ہم میت کے لیے دُعا کریں نہ کہ ان سے دُعا مانگیں اور مدد طلب کریں ۔ (۶) … قرآن اس لیے آیا کہ اس کو ایسے شخص پر پڑھا جائے جو عمل کرسکتا ہو، زندوں میں سے۔ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ لِیُنْذِرَ مَنْ کَانَ حَیًّا وَیَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَی الْکَافِرِینَ o﴾ [یس:۷۰] ’’ تاکہ وہ زندوں کو ڈرائے اور کافروں پر قول صادق آجائے۔ ‘‘ مردے اس کو نہیں سن سکتے نہ عمل کرسکتے ہیں ۔ اے اللہ! ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر قرآن پر عمل کی توفیق دے۔ آمین! ممنوعہ قیام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ اَحَبَّ اَنْ یَمْثُلَ لَہُ عِبَادُ اللَّہِ قِیَاماً فَلْیَتَبَوَّاْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ۔ )) [1] ’’ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ لوگ اس کے سامنے کھڑے ہوں وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنالے۔ ‘‘ اور انس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : (( لَمْ یَکُنْ شَخْصٌ اَحَبَّ إِلَیْہِمْ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ وَکَانُوا إِذَا رَاَوْہُ لَمْ یَقُومُوا لِمَا یَعْلَمُونَ مِنْ کَرَاہِیَتِہِ لِذَلِکَ۔ )) [2]
Flag Counter