Maktaba Wahhabi

145 - 332
﴿ قُلْ ہُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِکُمْ ﴾ [آل عمران:۱۶۵] ’’ ان کو بتادو کہ یہ تمہاری اپنی (غلطی کی )وجہ سے ہوا۔ ‘‘ اور غزوۂ حنین پر جب کچھ مسلمانوں نے کہا کہ ہم تو بہت زیادہ ہیں ، ہم کو شکست نہیں ہوگی تو اللہ کی طرف سے سزا ملی۔ چنانچہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَیَوْمَ حُنَیْنٍ إِذْ اَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْکُمْ شَیْئًا ﴾[التوبۃ:۲۵] ’’ اور حنین کے دن بھی ہم نے تمہاری مدد کی جب تمھیں اپنی کثرت اچھی لگی تھی ، مگر وہ تمہارے کچھ کام نہ آئی۔ ‘‘ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے عراق کے کمانڈر سیّدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو لکھا: ’’ مت سمجھنا کہ ہمارا دشمن ہم سے بدتر ہے، اس لیے اللہ اس کو ہم پر مسلط نہیں کرے گا۔ کبھی اللہ بری قوم کو اچھی پر مسلط کردیتا ہے جب وہ رب کے باغی ہوجائیں ۔ جیسے اللہ نے بنی اسرائیل پر مجوسیوں کو مسلط کردیا تھا۔ اپنے نفس کے شر کے خلاف بھی اللہ کی مدد طلب کیا کرو، جیسے دشمن کے خلاف مدد طلب کرتے ہو۔ ‘‘ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم جتنی بھی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محفلیں ہوتی ہیں وہ بدعات، منکرات اور شریعت کی مخالفات سے بھرپور ہوتی ہیں ۔ یہ جشن نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے، نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے، نہ تابعین اور نہ چاروں اماموں رحمہم اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی نے منایا۔ نہ اس پر کوئی شرعی دلیل موجود ہے۔ اس معاملے سے کچھ قباحتیں ہم درج کر رہے ہیں ۔ (۱)…بہت سے لوگ اس وقت شرک کا ارتکاب کرلیتے ہیں جب وہ اس طرح کی نعت خوانی کرتے ہیں ۔ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ غَوْثًا وَّمَدَد یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ عَلَیْکَ الْمُعْتَمَد یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ فَرِّجْ کَرْبَنَا مَا رَآکَ الْکَرْبُ اِلاَّ وَشْرَد
Flag Counter