Maktaba Wahhabi

133 - 332
’’ کیا ان کے شریک ہیں جو ان کے لیے شریعت سازی کا کام کرتے ہیں کہ جس کی اللہ نے بالکل اجازت نہیں دی۔ ‘‘ خود ساختہ قوانین کو نافذ کرنے والا حکمران اگر اس کا عقیدہ یہ ہو کہ اللہ کا قانون فرسودہ ہوچکا ہے یا یہ کہے کہ اپنے قوانین پر عمل کرنا جائز ہے، تو وہ طاغوت ہوگا۔ اس کی دلیل اللہ عزوجل کا یہ فرمان ہے: ﴿ وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَا اَنْزَلَ اللَّہُ فَاُولٰئِکَ ہُمُ الْکَافِرُوْنَ o﴾ [المائدۃ:۴۴] ’’ جو لوگ اللہ کے نازل کردہ حکم پر فیصلے نہیں کرتے، وہی کافر ہیں ۔ ‘‘ (۳) … ایسا شخص جو علم غیب رکھنے کا دعویدار ہو: اللہ کے اس فرمان کی وجہ سے کہ: ﴿ قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبَ إِلَّا اللَّہُ ﴾[النمل:۶۵] ’’ کہہ دیں زمینوں اور آسمانوں میں کوئی بھی غیب نہیں جانتا سوائے اللہ کے۔ ‘‘ (۴) ۔۔۔۔ وہ شخص جس کی اللہ کے سوا لوگ پوجا کرتے ہوں اور وہ اس پر خوش ہو: اس کی دلیل اللہ کا فرمان ہے: ﴿ وَمَنْ یَقُلْ مِنْہُمْ إِنِّی إِلَہٌ مِنْ دُونِہِ فَذَلِکَ نَجْزِیہِ جَہَنَّمَ کَذَلِکَ نَجْزِی الظَّالِمِینَ o﴾ [الانبیاء:۲۹] ’’ اور ان میں سے جو کہے کہ میں اللہ کے علاوہ معبود ہوں تو اس کو ہم جہنم کی سزا دیں گے یوں ہم ظالموں کو سزا دیتے ہیں ۔ ‘‘ خوب سمجھ لو کہ ٹھیک ٹھیک مومن بننے کے لیے مومن پر لازم ہے کہ طاغوت کا انکار کرے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ فَمَنْ یَکْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَیُؤْمِنْ بِاللَّہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقَی
Flag Counter