Maktaba Wahhabi

121 - 332
سے دُعا کروانا ممکن نہیں رہا، کیوں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے یہ کام نہیں کیا اور نہ ہی نابینا حضرات نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ سے کبھی استفادہ کیا۔ [1] ممنوع وسیلہ اور اس کی اقسام ایسا وسیلہ کہ جس کا دین میں کوئی ثبوت نہ ہو شریعت مطہرہ میں ممنوع ہے۔ اور اس کی بھی کئی قسمیں ہیں ! (۱) … فوت شدگان کا وسیلہ: یعنی ان سے حاجات طلب کرنا، ان سے مدد طلب کرنا، جیسے کہ آج کے مسلمان کرتے ہیں اور اس کا نام وسیلہ رکھ لیتے ہیں جب کہ یہ وسیلہ نہیں ہے۔ کیوں کہ وسیلہ شرعیہ تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ایمان ،عمل صالح، اللہ کے اچھے ناموں کے واسطہ سے مانگا جائے۔ جب کہ فوت شدگان سے مانگنا، اللہ سے منہ پھیرنا وہ شرکِ اکبر ہے۔ کیوں کہ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّہِ مَا لَا یَنْفَعُکَ وَلَا یَضُرُّکَ فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذًا مِنَ الظَّالِمِینَ o﴾ [یونس:۱۰۶] ’’ اللہ کے علاوہ ایسی ذات کو نہ پکارو جو تمھیں نفع و نقصان نہیں دے سکتا۔ اگر تو نے پھر بھی ایسا کیا تو تم ظالموں میں ہوجاؤگے۔ ‘‘ (۲) … نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کا واسطہ: مثلاً یوں کہنا کہ اے اللہ! نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جاہ و ھشمت کے واسطے مجھے شفا دے دے۔ یہ بدعت ہے۔ کیوں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ایسا نہیں کیا۔ اور اس لیے بھی کہ حضرت عمر بن
Flag Counter