Maktaba Wahhabi

34 - 332
کیا جاتا ہے۔ (یعنی وہ مروجہ فیشن اور رواج کی رو میں نہیں بہتے) جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں پیشین گوئی فرمائی ہے: (( إِنَّ الْاِسْلَامَ بَدَأَ غَرِیْبًا وَسَیَعُوْدُ غَرِیْبًا کَمَا بَدَأَ فَطُوْبٰی لِلْغُرَبَائِ۔ )) [1] ’’ اسلام اجنبیت میں شروع ہوا تھا اور عنقریب (غریب الوطنی کے اعتبار سے) اسی کی طرف لوٹ جائے گا، جیسا کہ اجنبی سا شروع ہوا تھا۔ تو ان اجنبیوں کے لیے جنت ہے۔ ‘‘ علامہ البانی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس کو ابوعمر الدانی نے صحیح سند سے روایت کیا ہے۔ (۶)… نجات یافتہ جماعت کے لوگ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ معصوم ہیں اور اپنی مرضی سے نہیں بولتے … کے علاوہ کسی کے قول کے لیے تعصب نہیں رکھتے۔ رہے دوسرے لوگ، تو ان کی شان کتنی ہی بلند کیوں نہ ہو وہ غلطی کرسکتے ہیں ۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( کُلُّ بَنِیْ آدَمَ خَطَّائٌ وَخَیْرُ الْخَطَّائِیْنَ التَّوَّابُوْنَ۔ )) [2] ’’ ہر آدم زادہ غلطی کا پتلا ہے اور ان میں سے بہتر لوگ خوب توبہ کرنے والے ہیں ۔ ‘‘ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا ہر شخص کی بات لی جاسکتی ہے اور چھوڑی بھی جاسکتی ہے۔ (۷) … نجات یافتہ جماعت اہل حدیث [3] ہیں کہ جن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter