’’ میری امت میں ایک ایسی قوم نکلے گی جس کے ساتھ خواہشات اس طرح رہیں گی جس طرح کتا اپنے مالک کے ساتھ رہتا ہے۔ اس کے ہرجوڑ اور رگ و ریشے میں یہ داخل ہو جائیں گی۔ ‘‘
ب: جناب انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور اس میں بھی کچھ اضافہ ہے کہ فرمایا :
(( کَلُّھَا فِی النَّا رِ اِلَّا وَاحِدَۃٌ، وَھِیَ الْجَمَاعَۃُ۔))
’’وہ سب کے سب جہنمی ہوں گے سوائے ایک کے اور وہی جماعت ہے۔ ‘‘
ج: حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے بھی ایک روایت ہے اور اس میں بھی حدیث انس رضی اللہ عنہ کی طرح اضافہ ہے۔ [1]
د: جناب ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے ایک لمبا قصہ مروی ہے اور اس میں اضافہ ہے کہ فرقہ ناجیہ ’’سوادِ اعظم ‘‘ ہے۔ [2]
ھ: سیّدناسعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور اس میں بھی حدیث انس رضی اللہ عنہ کی طرح اضافہ ہے۔ [3]
و: حضرت عبد اللہ بن عمر و بن عاص رضی اللہ عنہما کی حدیث بھی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ:’’ فرقہ ناجیہ وہ جماعت ہے کہ؛
((مَا أنَا عَلیْہِ الْیَوْمَ وَاَصْحَابِيْ۔))
’’جس پر آج میں اور میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ہیں ۔ ‘‘[4]
اس بارے میں ساداتناعمرو بن عوف مزنی، ابو درداء، ابو امامہ ، واثلہ بن اسقع اور انس بن
|