Maktaba Wahhabi

231 - 332
میں کہتا ہوں :سلف سے مراد محض صحابہ رضی اللہ عنہم ہیں کیوں کہ راشد بن سعد تابعی ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے نزدیک سلف صحابہ ہیں ۔ ۲…فتح الباری (۹/۵۵۲)میں ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ بَابُ مَا کَانَ السَّلَفُ یَدَّخِرُوْنَ فِیْ بُیُوْتِہِمْ وَأَسْفَارِہِمْ مِنَ الطَّعَامِ وَاللَّحْمِ وَغَیْرِہِ۔ ‘‘ ’’اس بات کا بیان کہ سلف اپنے گھروں اور سفروں کے لیے کھانا اور گوشت وغیرہ ذخیرہ نہیں کرتے تھے۔‘‘ تو اس میں میرا مؤقف یہ ہے کہ یہاں بھی لفظ سلف سے صحابہ مراد ہیں ۔ ۳…امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (۱/۳۴۲۔ فتح): ’’ وَقَالَ الزُّہْرِیُّ فِیْ عِظَامِ الْمَوْتٰی نَحْوَ الْفِیْلِ وَغَیْرِہِ۔ أَدْرَکْتُ نَاسًا مِنْ سَلَفِ الْعُلَمَائِ یَمْتَشِطُوْنَ بِہَا وَیَدَّہِنُوْنَ فِیْہَا، لَا یَرَوْنَ بَأْسًا۔ ‘‘ ’’اور زہری رحمہ اللہ مردار؛ مثلاً ہاتھی وغیرہ کی ہڈیوں کے بارے میں فرماتے ہیں کہ: میں نے علماء سلف میں سے بعض لوگوں کو دیکھا کہ وہ ان کے ساتھ کنگھی کرتے تھے اور ان میں تیل لگاتے تھے۔ اور اس میں کوئی گناہ نہیں سمجھتے تھے۔ ‘‘ میں کہتا ہوں اس سے مراد بھی صحابہ ہیں کیوں کہ زہری رحمہ اللہ تابعی تھے۔ ۴…امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی ’’صحیح ‘‘کے مقدمہ میں (صفحہ ۱۶ پر) محمد بن عبد اللہ کے طریق سے روایت بیان کی ہے۔ وہ فرماتے ہیں :میں نے علی بن شفیق سے سنا، وہ فرماتے ہیں : میں نے عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ کو لوگوں کے مجمع عام میں یہ کہتے ہوئے سنا : (( دَعُوْا حَدِیْثَ عَمْرَو بْنَ ثَا بِتٍ ؛ فَاِ نَّہُ کَانَ یَسُبُّ السَّلَفَ۔)) ’’عمر و بن ثابت کی حدیث کو چھوڑ دو کیوں کہ وہ سلف کو گالیاں دیتا تھا۔ ‘‘ میں کہتا ہوں : یہاں بھی مراد صحابہ ہیں ۔ ۵…اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (( اِصْبِرْ نَفْسَکَ عَلَی السُّنَّۃِ، وَقِفْ حَیْثُ وَقَفَ الْقَوْمُ، وَقُلْ
Flag Counter