Maktaba Wahhabi

92 - 354
﴿تَاللّٰہِ لَتُسْاَلُنَّ عَمَّا کُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ﴾(النحل : ۵۶) (اللہ کی قسم! تم جو جھوٹ باندھتے تھے، اس کے بارے میں تم سے ضرور سوال ہو گا)۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر : 4/45) اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿مَا جَعَلَ اللّٰہُ مِنْ بَحِیرَۃٍ وَّلَا سَائِبَۃٍ وَّلَا وَصِیلَۃٍ وَّلَا حَامٍ وَّلٰکِنَّ الَّذِینَ کَفَرُوْا یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللّٰہِ الْکَذِبَ وَاَکْثَرُہُمْ لَا یَعْقِلُونَ﴾ (المائدۃ : 103) ’’اللہ تعالیٰ نے بحیرہ، سائبہ، وصیلہ اور حام مقرر نہیں کیے، بلکہ کافر اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولتے ہیں اور ان میں سے اکثر لوگ عقل نہیں رکھتے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے غیراللہ کے نام منسوب جانوروں کی شرعی حیثیت کی نفی کی ہے۔کفار یہ کہتے تھے کہ یہ جانور اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ طریقے کے مطابق منسوب کیے جاتے ہیں ۔معلوم ہوا کہ غیراللہ کے نام پر جانور چھوڑنا کفار کا طرز عمل تھا۔ یاد رہے کہ اس آیت میں صرف اس تاثر کی نفی کی گئی ہے کہ غیراللہ کے نام پر جانور چھوڑنا جائز ہے،یہاں ان جانوروں کی حلت و حرمت کا کوئی تذکرہ نہیں ۔ مفتی صاحب لکھتے ہیں : ’’یہ چار جانور،بحیرہ وغیرہ وہ تھے،جن کو کفار ِعرب بتوں کے نام پر چھوڑ دیتے تھے اور ان کو حرام سمجھتے تھے۔قرآن نے اس کو حرام سمجھنے کی تردید فرما دی،حالانکہ ان پر زندگی میں بتوں کا نام پکارا گیا تھا اور ان کے کھانے کا حکم دیا کہ فرمایا : ﴿کُلُوْا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ وَلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ
Flag Counter