Maktaba Wahhabi

136 - 354
نمازِ فجر وعصر کے بعد مصافحہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِي وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْإِسْلَامَ دِیْنًا﴾ (المائدۃ : 3) ’’آج میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا ہے، تم پر اپنی نعمت تمام کر دی ہے اور تمہارے لئے دین اسلام پسند کیا ہے۔‘‘ یہ آیت کریمہ حجۃ الوداع کے موقع پر نازل ہوئی۔ اس میں دین اسلام کے کامل وتمام ہونے کا مژدۂ جاں فزا سنایا گیا ہے۔ اس دن کے بعد دین اسلام میں کوئی بھی اضافہ اللہ کے ہاں قابل قبول نہیں ،بلکہ ایسا کرنا بدعت ہے۔ اگر آپ دین میں بدعت ایجاد کرتے ہیں تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ آپ دین کو مکمل نہیں مانتے، زبان قال سے بھلے آپ کہتے رہیں کہ دین مکمل ہے، لیکن زبان حال سے کچھ اور چھلک رہا ہے ۔ آپ اس کی بیسیوں توجیہات کریں ، اسے بدعت حسنہ کانام دیں ، یا اس طرح کے دلائل پیش کریں کہ یہ قرآن کی کسی دلیل کے خلاف تو نہیں ہے، یہ خود کو تسلی تو ہو سکتی ہے، دلیل کا اس سے بہرحال تعلق نہیں ۔ امام مالک بن انس رحمہ اللہ (179ھ) فرماتے ہیں :
Flag Counter