اولیاء اللہ کے نام کی نذر ونیاز نذر ونیاز عبادت ہے اور عبادت صرف اللہ کی جائز ہے۔ مخلوق کے نام پر نذردینا حرام ہے۔اگر کوئی انسان کسی بزرگ یا ولی کے نام پر منت یا نذر کرتا ہے، صالحین اور اولیاء اللہ کی قبروں پر چڑھاوے چڑھاتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اسے صاحب ِقبر کا تقرب حاصل ہو جائے گا، وہ اس کی مشکل کشائی اور حاجت روائی کرے گا یا اس کی فریاد رسی یا اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کی سفارش کرے گا، یا وہ اس کی قبر سے فیض پائے گاتو بلاشک یہ شرک فی العبادت ہے۔ ارشادِباری تعالیٰ ہے : ﴿وَجَعَلُوْا لِلّٰہِ مِمَّا ذَرَأَ مِنَ الْحَرْثِ وَالْـأَنْعَامِ نَصِیبًا فَقَالُوا ہٰذَا لِلّٰہِ بِزَعْمِہِمْ وَہٰذَا لِشُرَکَائِنَا فَمَا کَانَ لِشُرَکَائِہِمْ فَلَا یَصِلُ إِلَی اللّٰہِ وَمَا کَانَ لِلّٰہِ فَہُوَ یَصِلُ إِلٰی شُرَکَائِہِمْ سَائَ مَا یَحْکُمُوْنَ﴾ ۔ (الأنعام : 136) ’’انہوں نے اللہ کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور چوپائیوں میں سے اللہ کے لیے ایک حصہ مقرر کیا، پھر بزعمِ خویش کہنے لگے : یہ اللہ کے لیے ہے اور یہ ہمارے دیوتاؤں کے لیے ہے، پھر ان کے دیوتاؤں کا حصہ تو اللہ کے پاس نہیں پہنچتا، لیکن اللہ کا حصہ ان کے دیوتاؤں کے پاس پہنچ جاتا ہے، یہ لوگ |