Maktaba Wahhabi

186 - 354
قبروں کی مجاوری قبروں کی تعظیم میں غلو بہت سے اعتقادی اور اخلاقی فتنے جنم دے چکا ہے۔قبروں اور مزارات پر مشرکانہ عقائد و اعمال اور کافرانہ رسوم و رواج اس قدر رواج پا رہی ہیں کہ بعض لوگوں نے اولیا و صالحین کی قبریں سجدہ گاہ بنا لی ہیں ۔ لوگ طلب ِ حاجات کے لیے ان پر مراقبہ اور مجاہدہ کرتے نظر آتے ہیں ، مشکلات میں ان کی پکار کرتے ہیں اور ان سے فریادیں کرتے ہیں ، ان سے ڈرتے ہیں اور انہی سے امیدیں وابستہ کرتے ہیں ۔ ان پر چڑھاوے دیتے ہیں ، منت اور نذرانے پیش کرتے ہیں ۔ وہاں موجود مجاور زائرین کو صاحب ِ قبر کے متعلق جھوٹی حکایات اور کرامات سناتے ہیں ۔ اورلوگ جہالت کے باعث ان کی باتوں میں آ جاتے ہیں اور اپنا ایمان برباد کر بیٹھتے ہیں ، شیطان نے قبرپرستی اور اولیا پرستی کے حوالے سے وہ تمام وسائل و ذرائع مہیا کر رکھے ہیں ، جن کی بنیاد پر شرک و بدعت کی گاڑی چلتی ہے اور ایمان کے سودے ہوتے ہیں ۔ قبروں پر مجاور بن کر بیٹھنا بھی انہی وسائل میں سے ہے۔ یہ منکر اور بدعت ہے۔ مشرکین اپنے بتوں کی دیکھ بھال اور نگرانی اسی طرح کرتے تھے، جیسا کہ ٭ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
Flag Counter