Maktaba Wahhabi

185 - 354
جب انہیں شیطان بہکاوا دیتا ہے اور گناہوں کو مزین کر کے دکھاتا ہے۔‘‘ مجھے اس تفسیر پر کوئی دلیل نظر نہیں آتی، کیونکہ یہ الفاظ موت کے بعد کے بارے میں ہے، جبکہ مرنے کے بعد شیطان کا کوئی عمل دخل نہیں رہتا۔ لہٰذا ان الفاظ کی درست تفسیر ہے : وہ قبر کے فتنے سے محفوظ رہتا ہے۔‘‘ (کشف المُشْکِل عن حدیث الصّحیحین : 4/36) دلیل نمبر6 قبر پر اذان کو تلقین پر قیاس کیا گیا ہے، قبر پر تلقین شیعہ کا شعار ہے، جو کہ دلائل شرعیہ سے ثابت بھی نہیں ، ایک بدعت پر قیاس کرنا کیونکر جائز ہوا؟ قارئین! ان دلائل کو بار بار پڑھیں ، پھر نعیمی صاحب کی عبارات پر غور کریں : ’’مسلمان میت کو قبر میں دفن کر کے اذان دینا اہل سنت کے نزدیک جائز ہے جس کے بہت سے دلائل ہیں ۔‘‘ (جاء الحق : 1/310) نیز لکھتے ہیں : ’’قبر پر بعد دفن اذان دینا جائز ہے، احادیث اور فقہی عبارات سے اس کا ثبوت ہے ۔‘‘ (جاء الحق : 1/311) وہ احادیث اور فقہی عبارات کہاں ہیں ؟ہمیں تو نہیں ملیں ، ہم وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ کتب احناف بلکہ مذاہب ِ اربعہ میں بھی اس کا نام و نشان تک نہیں ۔
Flag Counter