کفن پرلکھنا قبر میں شجرہ، غلاف کعبہ، عہد نامہ یا دیگر ’’تبرکات‘‘ رکھنا، مردے کے کفن پریا پیشانی پر انگلی، مٹی یا کسی اور چیز سے عہد نامہ اورکلمہ لکھنا ناجائزبلکہ بدعت ہے، قرآن و حدیث میں اس پر دلیل نہیں ،سلف میں کوئی اس کاقائل و فاعل نہیں ، اہل سنت ان بدعات سے بیزار ہیں ، کیونکہ یہ دین الٰہی میں بگاڑ کا باعث ہیں ۔ اس سلسلہ میں بعض متشابہات البتہ موجود ہیں ، جن کا جائزہ آئندہ سطور میں پیش کیا جارہا ہے : ایک شبہ ہے : ’’قبر میں بزرگانِ دین کے تبرکات اور غلاف کعبہ شجرہ یا عہد نامہ رکھنا مردہ کی بخشش کا وسیلہ ہے، قرآن فرماتا ہے : ﴿وَابْتَغُوٓا إِلَیْہِ الْوَسِیلَۃَ﴾‘‘ (جاء الحق : 1/336) اس آیت سے عہد نامہ وغیرہ کے جواز پر استدلال درست نہیں ہے ،اول تو صحابہ اور ائمہ دین سے کسی نے اس آیت سے یہ استدلال نہیں کیا، اگر ہم یہ استدلال کرتے ہیں تو قرآن کی معنوی تحریف کے مرتکب ہوں گے۔اس آیت میں وسیلہ سے مراد اعمال صالحہ ہیں ، حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774ھ)لکھتے ہیں : ھٰذَا الَّذِي قَالَہٗ ھٰؤُلَائِ الْـأَئِمَّۃُ، لَا خِلَافَ بَیْنَ الْمُفَسِّرِینَ ۔ ’’ یہ مفسرین اور ائمہ کا اتفاقی فیصلہ ہے۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر : 2/535) |