Maktaba Wahhabi

52 - 354
3.امام ابن الانباری رحمہ اللہ (328ھ) فرماتے ہیں : مَنْ قَالَ فِي الْقُرْآنِ قَوْلًا یُّوَافِقُ ہَوَاہُ، لَمْ یَأْخُذْہُ عَنْ أَئِمَّۃِ السَّلَفِ، فَأَصَابَ فَقَدْ أَخْطَأَ، لِحُکْمِہٖ عَلَی الْقُرْآنِ بِمَا لَا یُعْرَفُ أَصْلُہٗ، وَلَا یَقِفُ عَلٰی مَذَاہِبِ أَہْلِ الْـأَثَرِ وَالنَّقْلِ فِیہِ ۔ ’’جس نے قرآنِ کریم کی تفسیر میں ایسی بات کہی، جو اس نے سلف سے لینے کی بجائے اپنی خواہشات کے تابع رہ کر کی، پھر یہ خیال کیا کہ وہ راہ صواب پر ہے، تو یہ اس کی خطا ہے، کیونکہ اس نے قرآنِ کریم پر ایسا حکم لگایا ہے، جس کی دلیل موجود ہی نہیں اورنہ وہ اس بارے اہل اثر ونقل (سلف صالحین) کامذہب جانتا ہے۔‘‘ (الفَقیہ والمتفقہ للخطیب : 1/223، وسندہٗ صحیحٌٌ) 4.حافظ ابن قیم رحمہ اللہ (751ھ)لکھتے ہیں : إِنَّ إِحْدَاثَ الْقَوْلِ فِي تَفْسِیرِ کِتَابِ اللّٰہِ الَّذِي کَانَ السَّلَفُ وَالْـأَئِمَّۃُ عَلٰی خِلَافِہٖ یَسْتَلْزِمُ أَحَدَ أَمْرَیْنِ : إِمَّا أَنْ یَکُونَ خَطَأً فِي نَفْسِہٖ، أَوْ تَکُونَ أَقْوَالُ السَّلَفِ الْمُخَالِفَۃِ لَہٗ خَطَأً، وَلَا یَشُکُّ عَاقِلٌ أَنَّہٗ أَوْلٰی بِالْغَلَطِ وَالْخَطَأِ مِنْ قَوْلِ السَّلَفِ ۔ ’’قرآن کریم کی تفسیر میں سلف اورائمہ دین کے مخالف قول بیان کرنے کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں ، یا تو بیان کرنے والاخود غلط ہوگا یا پھرسلف غلط ہوں گے۔ اور کوئی عقلمند اس میں شک نہیں کر سکتا کہ سلف کے اقوال کی نسبت
Flag Counter