Maktaba Wahhabi

327 - 354
1.شریک بن عبداللہ قاضی مدلس ہیں ، سماع کی تصریح نہیں کی ہے۔ 2.الری کی تعیین و توثیق مطلوب ہے۔ دلیل نمبر9: حسن بن عبد العزیز جروی رحمہ اللہ کہتے ہیں : مَرَرْتُ عَلٰی قَبْرِ أُخْتٍ لِي، فَقَرَأْتُ عِنْدَہَا : تَبَارَکَ، لِمَا یُذْکَرُ فِیہَا، فَجَائَ نِي رَجُلٌ، فَقَالَ : إِنِّي رَأَیْتُ أُخْتَکَ فِي الْمَنَامِ تَقُولُ : جَزَی اللّٰہُ أَخِي عَنِّي خَیْرًا، فَقَدِ انْتَفَعْتُ بِمَا قَرَأَ ۔ ’’میری ہمشیرہ کی قبر کے پاس سے میرا گزر ہوا، میں نے سورت الملک کی فضیلت مدنظر رکھتے ہوئے قبر پر تلاوت کی۔ ایک شخص آیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہمشیرہ کو خواب میں دیکھا کہہ رہی تھیں کہ اللہ میری طرف سے میرے بھائی کو جزائے خیر دے ۔ جو اس نے پڑھا تھا، میں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ‘‘ (الأمر بالمعروف للخلّال : 246، وسندہٗ صحیحٌ) امتیوں کے خواب شرعی حجت نہیں ہوتے۔ دلیل نمبر10: حسن بن صباح کہتے ہیں : سَأَلْتُ الشَّافِعِيَّ عَنِ الْقِرَائَ ۃِ، عِنْدَ الْقُبُورِ؟ فَقَالَ : لَا بَأْسَ بِہٖ ۔ ’’میں نے امام شافعی رحمہ اللہ سے پوچھا قبروں پر قرآن پڑھنا کیسا ہے؟ فرمایا : حرج نہیں ۔‘‘
Flag Counter