بے سند ہونے کی وجہ سے موضوع اور باطل ہے۔ حماد مکی نامعلوم ہے۔ نامعلوم راویوں کے خوابوں سے دلیل لینا دین نہیں ہے۔ دلیل نمبر7 حسن بن ہیثم کہتے ہیں : کَانَ خِطَابُ یَجِیئُنِي وَیَدُہٗ مَعْقُودَۃٌ، وَیَقُولُ : إِذَا وَرَدْتَ الْمَقَابِرَ فَاقْرَأْ : ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ﴾، وَاجْعَلْ ثَوَابَہَا لِأَہْلِ الْمَقَابِرِ ۔ ’’خطاب بن بشر میرے پاس آئے، ان کے ہاتھ بندھے تھے اور مجھے کہا: قبرستان جائیں اور سورت اخلاص پڑھ کرثواب قبرستان والوں کو بخش دیجئے۔‘‘ (الأمر بالمعروف والنّہي عن المنکر للخلّال : 252) سند ضعیف ہے۔ حسن بن ہیثم کی توثیق نہیں ملی۔ نیز یہ اجتہادی خطا ہے، قرآن و حدیث اور سلف امت کے خلاف ہونے کی وجہ سے قبول نہیں ، اس میں مروجہ قرآن خوانی کا ثبوت بھی نہیں ۔ دلیل نمبر8 ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کہتے ہیں : لَا بَأْسَ بِقِرَائَ ۃِ الْقُرْآنِ فِي الْمَقَابِرِ ۔ ’’قبرستان میں قرآن پڑھنے میں حرج نہیں ۔‘‘ (الأمر بالمعروف والنّہي عن المنکر للخلّال : 245) سخت ضعیف ہے۔ |