Maktaba Wahhabi

320 - 354
2.نضر بن منذر بن ثعلبہ عبدی کے حالات بھی نہیں مل سکے۔ 3.قتادہ رحمہ اللہ ’’مدلس‘‘ ہیں ، ان کا انس رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی صحابی سے سماع ثابت نہیں ۔ (جامع التّحصیل في أحکام المراسیل : 255) دلیل نمبر2 سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اِقْرَئُ وا عَلٰی مَوْتَاکُمْ یٰس ۔ ’’قریب المرگ لوگوں پر سورت یس کی قرأت کریں ۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 26/5؛ سنن أبي داوٗد : 3121؛ السّنن الکبرٰی للنّسائي : 10914؛ سنن ابن ماجہ : 1448) اس حدیث کو امام ابن حبان رحمہ اللہ (3002)نے ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔ اس کی سند ضعیف ہے۔ بعض سندوں میں ابو عثمان کے مجہول والد کی زیادت ہے۔ یہ المزید فی متصل الاسانید ہے، ابو عثمان نے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے سماع کی تصریح نہیں کی۔ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں : أَرَادَ بِہٖ مَنْ حَضَرَتْہُ الْمَنِیَّۃُ لَا أَنَّ الْمَیِّتَ یُقْرَأُ عَلَیْہِ وَکَذٰلِکَ قَوْلُہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقِّنُوا مَوْتَاکُمْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ۔ ’’اس حدیث سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریب المرگ مراد لیا ہے۔ نہ کہ میت پر قرآن پڑھا جانا، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ مردوں کو لا الٰہ الا اللہ کی
Flag Counter